اسرائیل خلاف ورزی کرسکتا ہے، فسلطینی عوام غیر یقینی صورتحال کا شکار

شیعیت نیوز: ایک روز کی تاخیر کے بعد غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کا آغاز تو ہوگیا ہے مگر فسلطینوں عوام میں بے چینی پائی جاتی ہے
دوسری جانب صہیونی حکام کے ارادوں کو بھی شک کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔
فلسطینی عوام کا کہنا ہے رہا ہونے والے قیدیوں میں کون کون شامل ہوگا ابھی تک کچھ واضح نہیں ہوا ۔ورثاء میں اضطراب کی کیفیت ہے۔
دوسری جانب کونسے صہیونی قیدی رہا ہوں گے اسرائیلی میڈیا سے معلومات کو چھپایا جارہا ہے ۔
دو دن قبل کی رپورٹ کے مطابق فہرست میں شامل لوگوں کی اکثریت نوعمر بچوں پر مشتمل کی ہے جنہیں گذشتہ دو سالوں میں گرفتار کیا گیا تھا۔
فہرست میں شامل کسی بھی شخص کی عمر 18 سال سے زیادہ نہیں ہے۔ فہرست میں سب سے کم عمر لڑکوں کی عمر 14 سال ہے۔
یہ بھی پڑھیں : مقاومت نے اپنی شرائط پر صہیونی حکومت کو جنگ بندی پر مجبور کیا، اسماعیل ہنیہ
اس دوران ایک 14 سالہ قیدی کو پتھر پھینکنے اور دھماکہ خیز مواد بنانے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔
اس فہرست میں غزہ سے تعلق رکھنے والے متعدد افراد شامل ہیں
دوسری جانب اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلانٹ نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد غزہ میں لڑائی مزید دو ماہ تک جاری رہ سکتی ہے۔
ہماری ترجیح حماس کے سیاسی اور میدانی رہنماؤں کو ختم کرنا ہے۔
حماس جنگ بندی کا فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔