اہم ترین خبریںپاکستان

سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کی اسرائیل سے محبت ، کھلم کھلا آیت ِ قرآنی اور حکم ربانی کا انکار اور توہین

شبیر زیدی صاحب اور ان جیسے نام نہاد شیعوں کو یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہیئےکہ یہ خرافات جن کا آپ اظہار کررہے ہیں یہ آپ کہ افکارنظریات تو ہوسکتے ہیں لیکن ان کا مکتب تشیع سے کوئی تعلق نہیں

شیعیت نیوز: ایک ماہ سے زائد عرصے گذرجانے کے باوجود نہتے فلسطینی مسلمانوں اور حماس مجاہدین کے ہاتھوں بدترین شکست ، رسوائی اور عالمی احتجاج نے نا صرف غاصب اسرائیلی حکومت اور صیہونی عوام بلکہ دنیا بھرمیں پہلے ہوئے ان کے نمک خواروں کی بھی رات نیند اور دن کا چین چھین لیا ہے۔ ایسے ہی پاکستان میں موجود اسرائیلی ایجنٹ کھل کر سامنے آنے لگے ہیں۔

گذشتہ دنوں دیئے گئے ایک انٹرویو میں سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کے چہرے پر پڑی نقاب بھی اتر گئی اور اس کا مکرہ چہرہ بھی 25 کروڑ غیرت مند پاکستانیوں کے سامنے آشکار ہوگا۔ دوسری جانب امریکہ میں مقیم پاکستانی نژاد نام نہاد صحافی انیلا علی نے بھی نمک حلالی کرتےہوئے کھل کر فلسطینیوں معصوم بچوں اور عوام کے خلاف اور جارح اور غاصب صیہونیوں کے حق میں تقریر کرکے اپنے بد نسل ہونے ثبوت دے دیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین ایف بی آر اور عالمی استعماری مالیاتی نظام کے نمک خوار شبر زیدی نے ایک نجی یوٹیوبر کو پوڈ کاسٹ میں انٹرویو دکے دوران کھلم کھلا آیت ِ قرآنی اور حکم ربانی کا انکار کرتے ہوئے یہود ونصاریٰ کو دوست نا بنانے کے حکم کی یہ کہہ کر توہین کی کہ بلاوجہ کی بےغیرتی والی باتیں بند کریں اور اسرائیل کو تسلیم کریں ۔

اینکر نے کہا کہ مذہبی لوگ مذہبی عقائد کا حوالہ دیتے ہیں کہ یہود نصاریٰ کبھی ہمارے دوست نہیں ہوسکتے ، جس پر شبر زیدی سیخ پا ہوگیا اور کہا کہ ان مولویوں کے چکر میں آپ پڑوگے تو باولے ہوجاؤ گے، میں اہل تشیع ہوں ،سب سے بڑا اسرائیل کا مخالف ایران ہے لیکن میں اس سے متفق نہیں ، نا ایران سے ہماری پہلے کبھی دوستی تھی نا آئندہ ہوگی میں اہل تشیع ہوں میرا ایران سے کوئی تعلق نہیں ، میں ایرانی عالموں ، ایرانی سسٹم اور ایرانی اسلامی نظام کو نہیں مانتا۔

دوسرا جملہ شبر زیدی نے کہا کہ میں نجف میں بیٹھے علماء کومانتا ہوں لیکن ایرانی علماء کونہیں مانتا ، ایران سے ہمارا کوئی ریلیشن شپ نہیں ہے ، پڑوسی ہونے کی حیثیت سے ان سے ہمارا سیاسی تعلق ضرور ہے مذہبی کوئی تعلق نہیں ،وہ شیعہ ہوں سنی ہوں ۔ شبر زیدی نے مزید بکواس کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے کراچی میں شیعوں میں داخل ہونے کی کافی کوشش کی ہم نے انہیں بڑی مشکل سے باہر کیا۔

یہ بھی پڑھیں: حماس اور حزب اللّٰہ جانتے ہیں ان کا دشمن ایک ہے، فلسطینی صحافی عبدالرحمٰن مطر

یہاں شبر زیدی نے سننے والوں کویہ پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ اہل تشیع مکتب فکر میں ایرانی اور عراقی مذہبی قیادتوں میں تفریق ہے، ایرانی علماءاسرائیل کے بلاوجہ خلاف جبکہ عراقی مذہبی قیادت اسرائیل کی حامی ہے۔

شبیر زیدی کی ایران مخالفت اور بغض اپنی جگہ لیکن کیا نجف میں بیٹھے علماء نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی حکم دیا ہے ، کیا نجف کے علماء نےاسرائیل کے قبلہ اول پر ناجائز قبضے کو جائز قرار دیا ہے ، کیا نجف کے علماء نے قرآن میں موجود یہود ونصاریٰ سے متعلق حکم کی نفی کی ہے ۔

تیسری سب سے اہم بات وہ یہ کہ شبر زیدی نے اپنے انٹرویو میں دو مرتبہ خود کو فخریہ طور پر اہل تشیع قرار دیتے ہوئے اپنی اسرائیل نوازی کا ذکر کیا ، یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ یہ کیسے اہل تشیع ہیں جو کہ قرآنی حکم کی صریحاً نا فرمانی کے مرتکب ہورہے ہیں، کیا قرآن مجید میں مسلمانوں کے دشمن اور دھوکے باز قرار دیئے گئے یہود ونصاریٰ 14 سوسال پہلے ختم ہوگئے؟ کیا قرآن میں موجود خدا کا حکم کسی خاص زمان ومکان کیلئے تھایا تاقیام قیامت تک کیلئےرہنما اصول ہے؟

یہ بھی پڑھیں:امریکی صدر جوبائیڈن کے خلاف غزہ میں نسل کشی میں ملوث ہونے کا مقدمہ دائر

شبرزیدی کواپنی روزی روٹی کے چکرمیں آنکھوں پر پردے پڑ گئے ہیں انہیں غزہ میں شرماتی انسانیت نظر نہیں آرہی ، سسکتے بلکتے بچے نظر نہیں آرہے ۔ کیا شبر زیدی مولاامیر المومنین علی ابن ابی طالب ؑ کی وصیت بھول گئے کہ بیٹا(حسنین) ہمیشہ مظلوم کے حامی اور ظالم کے مخالف بنےرہنا، مولا ؑ نے یہ نہیں کہا تھا کہ ظالم شیعہ ہوتو اس کی مخالفت کرنا اور کافر ہوتو خاموش رہنا۔

شبیر زیدی صاحب اور ان جیسے نام نہاد شیعوں کو یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہیئےکہ یہ خرافات جن کا آپ اظہار کررہے ہیں یہ آپ کہ افکارنظریات تو ہوسکتے ہیں لیکن ان کا مکتب تشیع سے کوئی تعلق نہیں ، ہمارا مکتب 14 سو سالوں سے ظالم کے مقابل قیام اور قربانیوں کے لیئے پوری بشریت میں معروف ہے ، ہم نے ہر دور کہ ظالم کی مخالفت کی ہے اور کرتے رہیں گےیہی ہمارے مکتب کا افتخار ہے جس کی تعریف اپنے تو اپنے غیر بھی کرتے ہیں۔

شبر زیدی کی بکواس ملاحظہ فرمائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button