مشرق وسطی

امریکی فوجی اڈے اینجرلیک کے اطراف میں ترکی کے عوام کے وسیع پیمانے پر مظاہرے

شیعیت نیوز: غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کی امریکی حمایت کے خلاف احتجاج کے طور پر ترکی کے عوام نے اینجرلیک فوجی اڈے کے اطراف میں وسیع پیمانے پر مظاہرہ کیا۔

رپورٹ کے مطابق ترکی میں اینجرلیک فوجی اڈہ، امریکہ اور نیٹو کا فوجی اڈہ ہے اور غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت کے جواب میں طوفان الاقصی آپریشن شروع ہوجانے کے بعد امریکہ نے اس فوجی اڈے میں اپنے جدید قسم کے دو بمبار طیارے تعینات بھی کئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ترکی کے عوام نے کل اتوار کو آدانا میں بھی امریکی فوجی اڈے کے سامنے احتجاجی اجتماع کیا اور اس فوجی اڈے میں داخل ہونے کی کوشش کی تاہم سیکورٹی فورس نے واٹر کینن مشینوں اور آنسو گیس کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔

ابھی اس بارے میں کوئی رپورٹ نہیں مل ہے کہ ترکی کی سیکورٹی فورس نے کتنے مظاہرین زخمی اور یا گرفتار کیا ہے۔

یہ مظاہرہ، اُس غیر سرکاری تنظیم کی اپیل پر کیا گیا تھا جس نے دو ہزار دس میں غزہ کے آزادی بحری جہاز تحریک کی رہنمائی کی تھی جس پر صیہونی کمانڈوز نے حملہ کر دیا تھا۔ یہ مظاہرہ ایسے وقت کیا گیا کہ امریکی وزیر خارجہ، ترکی کے دورے پر کل انقرہ پہنچے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : حسن نصر اللہ کے ذہین میں کیا چل رہا ہے، کوئی نہیں جانتا، عبرانی میڈیا حیران

دوسری جانب ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے کہا ہے کہ ہم نیتن یاہو کو اس لائق نہیں سمجھتے کہ انکے بارے میں بات کی جائے۔ ہم نے انہیں پوری طرح سے کنارے لگا دیا ہے۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے اعلان کیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ میں اسرائیل کے جنگی جرائم کو بین الاقوامی جرائم کی عدالت میں لے کر جائیں گے۔

قازقستان سے واپسی کے دوران رجب طیب اردوغان نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ترکیہ نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے اب کوئی بات نہیں ہوسکتی، نیتن یاہو ناقابل بھروسہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو جو کچھ کر رہے ہیں، اس کی بائبل، توریت اور نہ ہی زبور اجازت دیتی ہے، نیتن یاہو اسرائیلی عوام کی حمایت کھو چکے ہیں، وہ مذہب کا استعمال کرکے قتل عام کی حمایت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button