عراق

بحیرہ المیت کے ساحل پر اسرائیلی حکومت کے اہم ہدف پر عراقی اسلامی مزاحمت کا حملہ

شیعیت نیوز: الاقصیٰ طوفان آپریشن کے 28ویں دن کی شام میں عراقی اسلامی مزاحمت نے فلسطین کی حمایت میں بحیرہ المیت کے ساحل پر صیہونی حکومت کے ایک اہم ہدف پر حملے کا اعلان کیا۔

عراقی اسلامی مزاحمت نے اس بات پر زور دیا کہ وہ صہیونی دشمن کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنانا جاری رکھے گی۔

مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں جنگ میں شدت آنے کے بعد گزشتہ دنوں عراق اور شام کے مختلف علاقوں میں امریکی اڈوں پر حملے کیے گئے ہیں اور ان حملوں کے نتیجے میں درجنوں امریکی فوجی زخمی ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : عراق میں امریکی اڈے الحریر ایئر بیس کو ایک بار پھر ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا گیا

مزاحمتی حملوں نے امریکی قابض افواج کو صرف ایک ہفتے کے اندر عراق میں اپنے دو تہائی فوجی اور ’’سویلین‘‘ اہلکاروں کو واپس بلانے پر مجبور کر دیا، اس کے علاوہ سفیر اور اہم عملے کو بھی واپس بلا لیا۔

امریکی جارحیت پسندوں کے خلاف آپریشن شروع ہونے کے صرف ایک ہفتہ بعد عراقی مزاحمت نے ثابت کر دیا کہ وہ پورے مغربی ایشیا میں اپنی بھرپور تیاری کے ساتھ اس قبضے کا مقابلہ کرنے کے قابل ہے، میں پورے مغربی ایشیا میں دہراتا ہوں۔ یہ ایک فیصلہ ہے، نعرہ نہیں بلکہ مزاحمت اور صرف مزاحمت کا وقت ہے۔

عرب میڈیا نے اس ہفتے کی منگل کی صبح ’’عین الاسد‘‘ بیس میں امریکی قابضین کے مقام پر حملے کی اطلاع دی۔

عراق کے اسلامی مزاحمتی گروپ نے ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے عین الاسد میں امریکی قبضے کے مقام کو دو ڈرونز سے نشانہ بنایا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button