اہم ترین خبریںعراق

عراق میں امریکی اڈے الحریر ایئر بیس کو ایک بار پھر ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا گیا

شیعیت نیوز: بین الاقوامی میڈیا نے بتایا ہے کہ عراق میں امریکی اڈے الحریر ایئر بیس کو ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

المیادین کے رپورٹر نے سب سے پہلے اربیل میں امریکی اڈے پر عراق میں مزاحمتی گروہوں کے ڈرون حملے کی خبر دی۔ کچھ ہی دیر بعد خبر رساں ذرائع نے اطلاع دی کہ شام کے شہر الشدادی میں امریکی فوجی اڈے کو خودکش ڈرون سے نشانہ بنایا گیا۔

تھوڑی دیر بعد، رائٹرز نے اطلاع دی کہ ایک ڈرون نے اربیل ہوائی اڈے کے قریب الحریر ایئر بیس کو نشانہ بنایا، جو شمالی عراق میں امریکی افواج کی میزبانی کرتا ہے۔

اس خبر رساں ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ دفاعی نظام نے اس ڈرون کو روکا۔

یہ بھی پڑھیں : یمن کے ہتھیار اسرائیل کی اہم جگہوں تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، محمد علی الحوثی

عراقی اسلامی مزاحمت نے ایک بیان جاری کرکے الحریر ایئر بیس پر ڈرون حملے کی ذمہ داری قبول کی۔ عراق کی اسلامی مزاحمت نے تاکید کی کہ اس نے یہ حملہ غزہ کے عوام کی مدد اور صیہونی غاصب حکومت کے جرائم کے جواب میں کیا ہے۔

عراقی مزاحمتی گروہ جو غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے حملوں اور رہائشی علاقوں پر بمباری اور فلسطینی شہریوں کی ہلاکت کے جواب میں الاقصیٰ طوفان جنگ میں شامل ہوئے ہیں تاکہ صیہونیوں کے ساتھ محاذ آرائی میں براہ راست مداخلت کی جا سکے۔ فلسطینی مزاحمت کاروں کی حمایت نے گزشتہ چند دنوں میں متعدد بار امریکی فوجی اڈے پر حملے کیے ہیں۔

عراق کے شمال میں الحریر اور اس ملک کے مغرب میں عین الاسد بیس کو ڈرون اور راکٹ حملوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔ اور اس کے علاوہ، یہ شام میں امریکی قبضے کے اڈوں کو بھی نشانہ بناتا ہے۔ مشرقی شام میں التنف اڈہ اور شمال مشرقی شام میں کونیکو گیس فیلڈ میں امریکی اڈہ ان اڈوں میں شامل ہیں جنہیں عراقی مزاحمت کی جانب سے ڈرون یا راکٹ حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button