ایران

بس کرو! امریکی نائب صدر کو ایران کے ترجمان وزارت خارجہ کا جواب

شیعیت نیوز: ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے آج اپنی پریس کانفرنس میں امریکی نائب صدر کملا ہیرس کے بیان کے جواب میں کہا ہے کہ ’’ بس کرو!‘‘

ارنا کے مطابق ترجمان وزارت خارجہ ناصر کنعانی نے اپنی ہفتے وار پریس کانفرنس میں کہا کہ غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کے بے رحمانہ حملوں کے آغاز کو 24 دن ہورہے ہیں اور اس حکومت نے اپنے ان حملوں میں تمام بین الاقوامی قوانین اور اصول وضوابط نیز ریڈ لائنوں کو عبور کرلیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ 8 ہزار سے زیادہ عام فلسطینی شہریوں کی شہادت ، 3 ہزار 342 بچوں ، 460 بوڑھوں، اور 2 ہزار اسکولی بچوں کی شہادت کی تعزیت کے ساتھ ہی میں امریکہ اور بعض یورپی حکومتوں کے لغت میں اخلاق اور انسانی اقدار کی موت پر بھی انسانی دنیا اور ان تمام حریت پسندوں کو تعزیت پیش کرتا ہوں جو اس وقت مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ امید ہے کہ ہم عنقریب اس جارح حکومت اور انسانی حقوق پامال کرنے والے اس کے حامیوں پر فلسطینی قوم کی کامیابی کا مشاہدہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں : برطانیہ کے یہودی علماء اور مذہبی پیشواؤں کا فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ

ترجمان وزارت خارجہ ناصر کنعانی نے بتایا کہ ایران نے اسلامی تعاون تنظیم او آئي سی کے ہنگامی اجلاس میں تجویز پیش کی تھی کہ بین الاقوامی قوانین کے ماہرین کی ایک کمیٹی بنائي جائے جو غاصب صیہونی حکومت کی ماضی کی جارحیتوں اور حالیہ وحشیانہ جنگ کی دستاویزارت تیا ر کرے اور بین الاقوامی اداروں اورعالمی عدالت میں انہیں پیش کرے۔

انھوں نےکہا کہ یہ صرف ایران کا مطالبہ نہیں ہے بلکہ آج دنیا کیی بہت سی حکومتیں اور اقوام صیہونی حکومت کے خلاف بین الاقوامی اداروں میں قانونی چارہ جوئی چاہتی ہیں۔

ایران کی وزارت خارجہ کےترجمان نے امریکی نائب صدر کملا ہیرس کے بیان کے جواب میں کہا کہ ” بس کرو!”

یاد ہے کہ امریکہ کی نائب صدر کملا ہیرس اورجوبائیڈن نے حالیہ دنوں میں علاقے کے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایران کو ایک لفظ میں پیغام دیا تھا کہ ” نہ کرو” ۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اس کے جواب میں امریکہ کی جانب سے صیہونی حکومت کے جرائم کی ہمہ گیر حمایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے امریکیوں کو مخاطب کرکے کہا کہ ” بس کرو! "

متعلقہ مضامین

Back to top button