شام میں امریکی اڈے التنف پر عراقی اسلامی مزاحمت کا ڈرون حملہ

شیعیت نیوز: عراقی اسلامی مزاحمت نے آج (ہفتہ 28 اکتوبر) عراقی سرحد کے قریب امریکی حملہ آوروں کے ایک اور فوجی اڈے کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا۔
عراقی اسلامی مزاحمت کے مختصر بیان میں کہا گیا ہے کہ عراق میں اسلامی مزاحمت کے جنگجوؤں نے دو ڈرونز سے شام کے شہر التنف میں امریکی قبضے کے اڈے کو براہ راست نشانہ بنایا۔
پیر کو عراق میں اسلامی مزاحمت نے شام میں تین امریکی فوجی اڈوں کو تین ڈرونز سے نشانہ بنانے کا اعلان کیا۔
جمعرات (26 اکتوبر) کو امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان پیٹرک رائیڈر نے کہا کہ ’’میں آپ کو بتا سکتا ہوں کہ 17 سے 26 اکتوبر کے درمیان امریکی اور اتحادی افواج پر عراق میں 12 بار اور شام میں 4 بار الگ الگ ڈرون اور راکٹوں سے حملے کیے گے ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھیں : حسین ابراہیم طحہٰ کا عالمی فریقوں سے اسرائیلی جارحیت بند کرانے کا مطالبہ
اس سے ایک روز قبل امریکی محکمہ دفاع کے ایک اہلکار نے پولیٹیکو کو بتایا تھا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران عراق اور شام میں اس ملک کے 19 فوجیوں کو ڈرون اور راکٹ حملوں کے نتیجے میں دماغی چوٹ (TBI) کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ شام کے علاقے التنف میں 15 امریکی فوجیوں اور عراق کے عین الاسد میں 4 فوجیوں میں دماغی چوٹ کی تشخیص ہوئی ہے۔
خطے کے مزاحمتی گروہ جو امریکی فوجی موجودگی کی مخالفت کرتے ہیں، چند روز قبل غزہ کی پٹی کے عوام کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اعلان کرتے ہوئے اور صہیونی قبضے کے خلاف فلسطینیوں کی مزاحمتی تحریک ’’الاقصیٰ طوفان‘‘ آپریشن کے سلسلے میں اپنے مؤقف کا اظہار کر رہے ہیں۔
شمالی عراق میں حریر اڈے اور مغرب میں عین الاسد اڈے پر امریکی قبضے کا یہ ملک اور شام میں قبضے کے اڈوں کو راکٹ اور ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔