اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

اسرائیلی بمباری، غزہ میں مواصلاتی اور انٹرنیٹ سروسز منقطع

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کی حکومت نے کہا ہے کہ اسرائیل نے جمعے کو غزہ کی پٹی میں مواصلات اور زیادہ تر انٹرنیٹ منقطع کر دیے۔

حکومت کے میڈیا آفس نے کہا کہ اسرائیل شمالی غزہ میں شدید حملوں کے بعد فضائی، زمینی اور سمندری راستوں سے قتل عام کا ارتکاب کرنے کے لیے یہ اقدام اٹھا رہا ہے۔

غزہ میں اے ایف پی کے صحافیوں نے تصدیق کی کہ وہ صرف محدود علاقوں میں بات چیت کرنے کے قابل ہیں، جہاں وہ سرحد پار اسرائیلی نیٹ ورکس سے رابطہ قائم کر سکتے ہیں۔

فلسطینی ٹیلی کام فراہم کنندہ جووال نے علاقے میں ’تمام مواصلاتی خدمات اور انٹرنیٹ کو مکمل طور پر منقطع کرنے‘ کا اعلان کیا ہے۔

جووال نے اپنے فیس بک پیج پر لکھا کہ ‘گذشتہ ایک گھنٹے میں ہونے والی شدید بمباری نے غزہ کو بیرونی دنیا سے ملانے والے باقی تمام بین الاقوامی راستوں کو تباہ کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں : انٹرنیٹ سروس کی بندش غزہ میں جرائم چھپانے کا اسرائیلی حربہ ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

دوسری طرف اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نے اس الزام کو یکسر مسترد کردیا ہے۔ غزہ میں کام کرنے والی اقوام متحدہ کی اہم ایجنسی نے کہا کہ اس کے پاس پہلے سے ہی امداد کا رخ موڑنے سے روکنے کا طریقہ کار موجود تھا۔

اسرائیلی فوجی ترجمان ہگاری نے کہا غزہ میں حماس ہسپتالوں سے جنگ چھیڑ رہی ہے۔ انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ گروپ اپنی کارروائیوں میں مدد کے لیے ہسپتالوں میں ذخیرہ شدہ ایندھن بھی استعمال کر رہا ہے۔

ہگاری نے اس حوالے سے خاص طور پر الشفا ہسپتال کی نشاندہی کی جو غزہ کا سب سے بڑا ہسپتال ہے، جہاں سے حماس کے عسکریت پسند کام کر رہے تھے۔ ہگاری نے کہا شفا اور دیگر ہسپتالوں میں دہشت گرد آزادانہ نقل و حرکت کر رہے ہیں۔

حماس کے سیاسی بیورو کے ایک سینئر رکن عزت الرشق نے اسرائیلی فوج کے الزامات پر فوری جواب دیا اور ان الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا۔

عزت رشق نے کہا دشمن فوج کے ترجمان نے جو کچھ کہا اس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ ان الزامات کے ذریعہ دشمن ہمارے لوگوں کے خلاف ایک نئے قتل عام کی راہ ہموار کر رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button