اہم ترین خبریںسعودی عرب

سعودی عرب کی ویزہ پالیسی میں خطرناک تبدیلیاں۔خصوصی رپورٹ

شیعت نیوز: سعودیہ کی ویزہ پالیسی میں نئی  تبدیلیاں کی گئی ہیں

  سعودی عرب میں تین سالوں میں 50سینما گھر کھولے گئے ہیں جبکہ آئندہ سالوں میں 70 سینما ہال مزید کھولنے کا امکان بھی ہے

تین سالوں میں ایک کروڑ بیس لاکھ سینما کے ٹکٹ فروخت ہوئے جدہ میں میوزیکل فیسٹول کے عنوان سے موسیقی کا میلہ بھی سجایا گیا۔

جس میں دنیا بھر سے موسیقاروں نے شرکت کی نئی ویزہ پالیسی کے تحت اب سعودیہ عرب میں یورپی ممالک کے شہری بھی سیر و سیاحت کو آئیں گے۔

ترکیہ، تھائی لینڈ، ماریشس، سیشلز اور پانامہ کی شہری سعودیہ عرب میں گھومنے پھرنے بھی آسکتے ہیں۔

ایک وقت تھا جب سعودی عرب کے بارے میں معروف تھا کہ یہ دنیا کا واحد ملک ہے جہاں سینما کھولنے کی اجازت نہیں،

اس کی بنیادی وجہ مدینہ منورہ کا اسلام کے مقدس ترین شہروں میں سے ایک ہونا تھا۔

گذشتہ سال مدینہ میں سینما ہال قائم کرنے کا اعلان کیا گیا ۔ نئے منصوبوں کے تحت 10 سینماؤں کے علاوہ 28 دکانیں، 32 ریستوران اور تفریح کیلئے دو مقامات شامل ہیں۔

آل سعود کے ظالمانہ رویوں کی تو دنیا بھر کے حریت پسند مذمت کرتے ہیں

 فحاشی کے اڈوں کی تعمیر اور اعلانات کے بعد عالم اسلام کے جید علمائے کرام اور مسلمانوں کا دل مضطرب ہے اور سعودی بادشاہوں کے اس غلط فیصلے کو کوس رہے ہیں۔

سعودی عرب کی حکومت کو ارض حرمین کو اس طرح کی گندگی اور نحوست سے پاک رکھنا چاہیئے۔

یہ پورے عالم اسلام کے دلوں کو زخمی اور چھلنی کر دینے والی خبر ہے۔

آل سعود کی حکومت اس بات کو سمجھے کہ مکہ اور مدینہ مسلمانوں کی امیدوں کا مرکز ہے۔

خدارا اس مرکز کو آلودہ نہ کیا جائے۔ مدینہ منورہ کسی کی جاگیر نہیں،

یہ امت مسلمہ کا مشترکہ سرمایہ ہے۔

بلاشبہ امت مسلمہ اسلام کے مقدس ترین شہر کی حرمت کی توہین پر خاموش نہیں رہے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button