غزہ کے المعمدانی ہسپتال پر حملے کا ذمہ دار امریکہ ہے، اسماعیل ہنیہ
شیعیت نیوز: تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہےکہ صیہونی دشمن کی بے تحاشا امداد کرنے کی بنا پر غزہ کے المعمدانی ہسپتال پر حملے کی ذمےداری امریکہ پر عائد ہوتی ہے۔
اسماعیل ہنیہ نے غزہ کے المعمدانی ہسپتال پر صیہونی حکومت کے حملے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے سے دشمن کے وحشی پن کی نشاندہی ہوتی ہے اور اس سے صیہونیوں کے جرائم میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
ہنیہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ میں صہیونی قابض دشمن کے ہاتھوں غزہ کے المعمدانی ہسپتال کے قتل عام پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے ہسپتال کے قتل عام کا ارتکاب کیا وہی صبرہ اور شتیلا کے قتل عام کے مرتکب ہیں۔ وہی لوگ ہیں جنہوں نے بحریہ کے قتل عام کا ارتکاب کیا۔ البقر سکول کا قتل عام اور وہی ہیں جنہوں نے مصری فوج کے قیدیوں کو قتل کیا۔ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے ان تمام اقدار کو پامال کیا۔
یہ بھی پڑھیں : غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی بمباری گھناؤنا جرم ہے، سعودی عرب
انہوں نے مزید کہا کہ یہ قتل عام اس دشمن نے کیا ہے جس نے ایک ہی جگہ ایک ہسپتال، ایک مسجد اور ایک چرچ پر حملہ کیا۔ امریکی جنہوں نے اس قتل عام کے مرتکب اس دشمن کو لامحدود کور فراہم کیا وہ بھی اس جرم کے ذمہ دار ہیں۔
انہوں نے تمام شہداء کے لواحقین کے ساتھ اپنے موقف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا خون ہم سب کا خون ہے۔ اس تمام قوم کا خون ہے۔ آپ کا خون اس پوری قوم اور اس کے لوگوں کا خون ہے۔ دنیا کے تمام آزاد لوگوں اور ضمیر کے لوگوں کا خون ہے۔
اسماعیل ھنیہ نے اس بات پر زور دیا کہ یہ خون اپنی کثرت کے باوجود ایک روشنی اور آگ، آزادی اور وقار کی راہ پر چلنے والوں کے لیے روشنی اور اس غاصب دشمن کے خلاف آگ بنے گا۔
انہوں نے فلسطینی عوام کو ہر جگہ، خاص طور پر مقبوضہ مغربی کنارے، یروشلم میں اور 1948 میں، اب تمام شہروں اور تمام گلیوں میں باہر نکلنے کی اپیل کی۔
اسرائیلی فوج کے اس وحشیانہ واقعے پر عالمی سطح پر شدید رد عمل سامنے آیا ہے اور اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی جا رہی ہے۔