مقبوضہ فلسطین

الاقصی انتفاضہ صیہونی سازشی منصوبے کو خاک میں ملانے میں کامیاب، جہاد اسلامی

شیعیت نیوز: جہاد اسلامی فلسطین نے کہا ہے کہ الاقصی انتفاضہ گذشتہ تیئیس برسوں کے دوران، بیت المقدس میں غاصب صیہونی حکومت کے ہر سازشی منصوبے کو خاک میں ملانے میں کامیاب رہی ہے۔

اٹھائیس ستمبر سن دو ہزار تیئیس کی تاریخ، انتفاضہ الاقصی کے شعلہ ور ہونے کے تیئیس سال مکمل ہونے سے مناسبت رکھتی ہے جو ہزاروں فلسطینیوں کی شہادت اور زخمی ہونے پر مزید طاقتور ہوئی ہے۔

تیئیس برس قبل اٹھائیس ستمبر سن دو ہزار کو جارح ایریل شیرون نے جو اس وقت مقبوضہ فلسطین میں صیہونی حکومت کی حزب اختلاف کے رہنما تھے، دو ہزار خصوصی صیہونی سیکورٹی اہلکاروں اور غاصب صیہونی پولیس کی حمایت اور صیہونی حکومت کے اس وقت کے وزیر اعظم ایہود بارک کی ایما پر مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد الاقصی کی بے حرمتی کر بیٹھے جس کے نتیجے میں فلسطینی نمازیوں اور صیہونی سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان شدید جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیں : عراق کو غیر ملکی فوج کی کوئی ضرورت نہیں، عراقی کمانڈر تحسین الخفاجی

جہاد اسلامی فلسطین کے ترجمان نے کہا کہ فلسطینی بٹالینز صیہونی سازشوں کو ناکام بنانے میں سرگرم عمل ہیں جو صیہونی جارحیت کا منھ توڑ جواب دے رہی ہیں اورغاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں اپنے بل بوتے پر دفاعی توانائي میں اضافہ کرنے اور دفاعی ہتھیار بنانے میں کامیاب رہی ہیں۔

طارق سلمی نے غزہ میں ایران پریس سے اپنی خصوصی گفتگو میں انتفاضہ الاقصی کے تیئیس برس پورے ہونے پر تحریک مزاحمت کی پوزیشن کے بارے میں کہا ہے کہ غزہ و غرب اردن اور مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطین کی تحریک مزاحمت کی طاقت و توانائي میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

جہاد اسلامی فلسطین کے ترجمان نے کہا کہ تحریک مزاحمت کو اسلامی جمہوریہ ایران کی ہمیشہ حمایت و پشت پناہی حاصل رہی ہے اور یہ مزاحمت، فلسطین، علاقے اور پوری دنیا میں امریکی و صیہونی منصوبے پر پانی پھیرنے میں کامیاب رہی ہے۔

جہاد اسلامی فلسطین کے ترجمان طارق سلمی نے کہا کہ فلسطین کی تحریک مزاحمت اس وقت خود کو صیہونی دشمن سے ایک فیصلہ کن اور تقدیر ساز جنگ کے لئے آمادہ کر رہی ہے جبکہ سارے فلسطینی گروہ صیہونی دشمن کے مقابلے اور تحریک مزاحمت کے حق میں مکمل متحد نظر آتے ہیں۔

دریں اثنا فلسطینی قیدیوں اور آزاد ہونے والے فلسطینیوں کے امور کی کمیٹی نے انتفاضہ الاقصی کے تیئيسویں برس کی مناسبت سے اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت انتفاضہ کے آغاز سے اب تک ایک لاکھ پینتیس ہزار فلسطینیوں کو گرفتار کر چکی ہے۔

فلسطینی قیدیوں اور آزاد ہونے والے فلسطینیوں کے امور کی کمیٹی نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ ان میں سے اکیس ہزار بچے اور چھبیس سو سے زائد عورتیں شامل رہی ہیں جن میں چار ایسی فلسطینی خواتین بھی شامل ہیں جو جیل میں ہی اپنے بچوں کو جنم دینے پر مجبور رہی ہیں۔

اس بیان میں اسی طرح اعلان کیا گیا ہے کہ انتفاضہ الاقصی کے آغاز کے بعد تقریبا ایک سو چودہ فلسطینی، شہید ہونے والے فلسطینی قیدیوں کی فہرست میں شامل ہوئے ہیں جن میں خضرعدنان بھی شامل ہیں کہ جن کی شہادت کے بعد، شہید ہونے والے فلسطینی قیدیوں کی تعداد دو سے سینتیس تک پہنچی ہے۔

فلسطینی قیدیوں اور آزاد ہونے والے فلسطینیوں کے امور کی کمیٹی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جن فلسطینیوں کو اس دوران گرفتار کیا گیا ان میں سےکچھ کو کچھ عرصے کے بعد رہا کر دیا گیا تاہم بتیس ہزار ایسے قیدی بھی شامل رہے ہیں کہ جن کی قید کی مدت میں مسلسل توسیع کی جاتی رہی ہے۔

فلسطینی قیدیوں اور آزاد ہونے والے فلسطینیوں کے امور کی کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی جیلوں میں اس وقت بھی پانچ ہزار دو سو فلسطینی قیدی ابتر حالات میں جیل کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں جن میں اڑتیس عورتیں اور ایک سو ستّر بچے شامل ہیں اور غاصب صیہونی حکومت کے ہاتھون ان فلسطینی قیدیوں کی ایذا رسانی کا سلسلہ بھی بدستور جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button