دنیا

روس اور صہیونی حکومت کے درمیان کشیدگی میں اضافہ

شیعیت نیوز: غاصب صہیونی ایٹمی توانائی کے کمیشن کے سربراہ کی جانب سے عالمی توانائی ایجنسی کے عمومی اجلاس میں یوکرائن کی ایٹمی تنصیبات کی سیکورٹی بڑھانے میں مدد کے اعلان کے بعد روس نے صہیونی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

آئی 24 کی رپورٹ کے مطابق روس اور صہیونی حکومت کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا رخاروف نے صہیونی حکومت کی جانب سے یوکرائن میں جوہری تنصیبات اور ایٹمی پلانٹ کی حمایت پر تنقید کرتے ہوئے ہولوکاسٹ یاد دلایا ہے۔

حالیہ دنوں میں سفارتی سطح پر دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہوگئے ہیں اور ماسکو نے الزام لگایا ہے کہ صہیونی حکومت یوکرائن کے ایٹمی پلانٹ کی حفاظت میں مدد فراہم کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : دنیا ایٹمی ہتھیاروں کی نئی دوڑ میں شامل ہو رہی ہے، اقوام متحدہ کا انتباہ

رخاروف نے ٹیلگرام پر ایک پیغام میں کہا ہے کہ یہودی ریاست کی حیثیت سے اسرائیل اس حکومت کی حمایت کررہا ہے جو ہولوکاسٹ میں ملوث ممالک کا احترام کرتی ہے۔ اگر صہیونیوں کے اسلاف دیکھیں کہ ان کے بچے ہولوکاسٹ کے حامیوں کی مدد کررہے ہیں تو اپنے بچوں کو کبھی نہیں بخشیں گے۔

صہیونی اعلی عہدیدار کے اس بات کے بعد روس اور اسرائیل کے درمیان تعلقات میں مزید کشیدگی پیدا ہوئی ہے۔

یوکرائن جنگ کے آغاز کے بعد سے ہی اسرائیل نے مغربی بلاک کا حصہ ہونے کی حیثیت اس جنگ کی مذمت کرتے ہوئے یوکرائن کی مدد کی ہے۔ روسی نژاد یہودیوں کی کثیر تعداد ہونے کے باوجود صہیونی حکومت نے اس جنگ میں یوکرائن کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق صہیونی وزیرخارجہ اور وزیردفاع نے دو اسرائیلی کمپنیوں کو الیکٹرونک سسٹم یوکرائن کو برامد کرنے کی اجازت دی ہے تاکہ روسی ڈرون طیاروں کا مقابلہ کیا جائے۔ یہ سسٹم 40 کلومیٹر تک اپنے اہداف کی شناسائی اور مقابلے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button