اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، نگران وزیر خارجہ

شیعت نیوز: نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے
انہوں نے رواں ہفتے نیویارک میں اقوام متحدہ کی 78ویں جنرل اسمبلی کے دوران اسرائیلی ہم منصب سے ملاقات نہیں کی۔
رواں ہفتے کے آغاز میں اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے اسرائیلی صحافیوں کو بتایا تھا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران انہوں نے کئی مسلم ممالک کے رہنماؤں سے ملاقات کی جنہوں نے تاحال اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ اگر اسرائیل، سعودی عرب کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کرتا ہے تو مزید 6 یا 7 مسلم ممالک اس کے ساتھ امن معاہدہ کر سکتے ہیں۔
جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ہم اپنے اور فلسطینیوں کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کرتے ہیں، ہمارا مؤقف اس بیان سے ظاہر ہوتا ہے جو میں نے (رواں ہفتے کے اوائل میں) او آئی سی رابطہ گروپ برائے فلسطین میں دیا تھا۔
اقوام متحدہ کے اجلاس کے دوران اسرائیلی وزیر خارجہ سے ملاقات کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسرائیلی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے 5، 6 مسلم ممالک کے وزرا سے ملاقات کی جن کے ساتھ اسرائیل کے رسمی تعلقات نہیں ہیں، میں نے تو اُن کا چہرہ تک نہیں دیکھا۔
اقوام متحدہ کی 78ویں جنرل اسمبلی کے دوران دیگر مسلم ممالک کے ساتھ اس مسئلے پر بات چیت کے حوالے سے سوال کے جواب میں نگران وزیر خارجہ نے کہا کہ کوئی بات چیت نہیں ہوئی، ہم اس حوالے سے بالکل نہیں سوچ رہے ہیں۔
جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ میں نے اسرائیلی وزیر کو گروپ اجلاسوں میں بھی نہیں دیکھا اور اگر میں انہیں دیکھوں تو بھی میں انہیں پہچان نہیں پاؤں گا۔
پاکستان کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کیے جانے کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی ارادہ نہیں ہے، جیسا کہ میں نے بارہا کہا، ہمارا مؤقف بالکل واضح ہے اور میں نے او آئی سی میں دیے گئے اپنے بیان میں اس کی وضاحت کی ہے۔