دنیا

افغانستان میں خوراک کے حوالے سے صورتحال تشویشناک ہے، ورلڈ فوڈ پروگرام

شیعیت نیوز: ورلڈ فوڈ پروگرام نے خوراک کے حوالے سے افغان شہریوں کی صورت حال کو تشویشناک قرار دیا ہے۔

افغان میڈیا کے مطابق ورلڈ فوڈ پروگرام نے ہفتے کو، دنیا میں بھوک مری اور غربت سےمتعلق ہنگامی صورت حال پر رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوڈان، افغانستان اور جمہوریہ کانگو وہ تین ممالک ہیں جہاں ہنگامی سطح پر لوگوں کی ایک بڑی آبادی دوسرے ملکوں کے مقابلے میں بھوک مری کا شکار ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عراق نے ہمسایہ ممالک کی طرف مدد کا ہاتھ بڑھا دیا، محمد شیاع السودانی

اس اعداد وشمار کا اعلان ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب امدادی تنظیمیں اس سال افغانستان میں بھوک مری اور فقر و فاقے سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے فنڈز کی کمی کے حوالے سے متعدد بار خبردار کر چکی ہیں۔

تازہ ترین رپورٹ کے مطابق ورلڈ فوڈ پروگرام کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے خبردار کیا ہے کہ اس تنظیم کے پاس اکتوبر کا مہینہ گذارنے تک کے لیے فنڈز باقی نہیں بچا ہے اور اگر فنڈز فراہم نہ کیے گئے تو اسے افغانستان چھوڑنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں : بیرسٹر اعتزاز احسن سے ناصر عباس شیرازی کی ملاقات,ملکی سیاسی صورتحال پہ تبادلہ خیال

واضح رہے کہ امریکہ نے افغانستان پر دو دہائیوں تک غاصبانہ قبضہ جاری رکھنے کے بعد، افغانستان کو سیاسی بدامنی، تباہ شدہ انفراسٹرکچر اور ایک بدحال معیشت کے ساتھ چھوڑ دیا۔

اگست دوہزار اکیس کے وسط میں طالبان کے برسراقتدار آنے کے بہانے سے افغانستان پر امریکہ نے جو سخت ترین پابندیاں لگائی ہیں اس نے اور بھی افغانستان کے حالات خراب کردیئے ہيں اور اس ملک کے عوام کی غربت اور فقر و فاقے میں اضافہ کردیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button