لیبیا کا واقعہ، اسرائیل کی شدید بے عزتی ہے، یائیر لاپید

شیعیت نیوز: صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم اور حزب اختلاف کے موجودہ رہنما یائیر لاپید نے اس حکومت کے وزیر خارجہ کی اپنی لیبیا کی ہم منصب سے ملاقات کی خبر کے افشا ہونے کی مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو صیہونی حکومت کے لیے بے عزتی قرار دیا۔
فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی وزیر خارجہ ایلی کوہن سے لیبیا کی قومی وحدت حکومت کی وزیر خارجہ کی ملاقات پر ردعمل کے بعد، صیہونی حکومت کے اپوزیشن لیڈر نے کوہن کے نام ایک بیان جاری کیا ہے اور نیتن یاہو کے کابینہ کی شدید مذمت کی ہے۔
یائیر لاپید نے جو کہ صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم اور وزیر خارجہ ہیں، ٹوئٹ کر ایلی کوہن کے اقدام کو صیہونی حکومت کے لیے باعث شرم اور بے عزتی قرار دیا اور اس کے طرز عمل اور کارکردگی کو اناڑی قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں : خلیج فارس تعاون کونسل کے سیکرٹری جاسم محمد البدیوی 8 سال بعد یمن پہنچے
گزشتہ روز اتوار کو ایلی کوہن نے لیبیا کی قومی اتحاد کی حکومت کی وزیر خارجہ نجلا المنقوش سے ملاقات کی اطلاع دی تھی۔ تل ابیب کے وزیر خارجہ کے مطابق یہ تاریخی ملاقات گزشتہ ہفتے اٹلی کے دارالحکومت روم میں انجام پائی تھی۔
اس ملاقات کی میڈیا کوریج، لیبیا کے عوام کے غصے اور مظاہروں کا باعث بنی اور لیبیا کے شہریوں نے نجلا المنقوش اور ایلی کوہن کے درمیان ہونے والی ملاقات کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
دوسری جانب سعودی عرب نے اسرائیل جانے والے مسافر بردار طیارے کو ہنگامی لینڈنگ کی اجازت دیدی جس پر نیتن یاہو نے شاہی خاندان کا شکریہ ادا کیا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے سعودی عرب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مسافروں کی جانوں کی حفاظت اور ان کے پُرتپاک استقبال کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے تاحال اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا ہے لیکن اس حوالے سے امریکی ثالثی میں دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات جاری ہیں اور امید ہے چند ماہ میں دونوں ایک دوسرے کو تسلیم کرلیں گے۔
اس سے قبل متحدہ عرب امارات سمیت کئی عرب ممالک اسرائیل کو تسلیم کرکے سفارتی و تجارتی تعلقات بحال کرچکے ہیں تاہم سعودی عرب نے تعلقات کی بحالی کو فلسطین کے دو ریاستی حل سے مشروط کیا تھا۔