مشرق وسطی

صہیونی حکومت مخالف جذبات نے اپنا اثر دکھایا، لیبیا کی وزیر خارجہ نجلا منقوش معطل

شیعیت نیوز: صہیونی ہم منصب سے اٹلی میں خفیہ ملاقات کے بعد عوامی غم و غصّے کے پیش نظر لیبیا کے وزیر اعظم نے نجلا منقوش کو عہدے سے برطرف کرکے جوانوں کے امور کے وزیر کو وزارت خارجہ کا اضافی قلمدان سونپ دیا ہے۔

اسپوٹنک نے خبر دی ہے کہ اٹلی کے شہر روم میں صہیونی وزیر خارجہ سے خفیہ ملاقات کی روداد سامنے آنے کے بعد لیبیا کے وزیر اعظم عبدالحمید الدبیبہ نے وزیر خارجہ نجلا منقوش کو عہدے سے برطرف کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ صہیونی وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بارے میں تحقیقات کرکے تین دنوں کے اندر رپورٹ پیش کی جائے۔

حکمنامے میں مزید کہا گیا ہے کہ صہیونی وزیر خارجہ ایلی کوہن کے ساتھ ملاقات کی تحقیقات مکمل ہونے تک نوجوانوں کے امور کے وزیر عبداللطیف الرنی وزارت خارجہ کا اضافی قلمدان سنبھالیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : برکس رہنما مغربی ممالک کے برعکس حقیقی مسائل سے نمٹتے ہیں، سرگئی لاروف

دوسری جانب دوسری جانب لیبیا کی وزیر خارجہ نجلا منقوش کے دفتر نے نے خبر دی ہے کہ اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن سے ملاقات لیبیا کی قومی اتحاد حکومت کے وزیر اعظم کی درخواست پر کی گئی۔

المنقوش کے دفتر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ الدبیبہ نے گزشتہ ماہ روم میں اطالوی وزیر اعظم سے ملاقات کی اور اسرائیلیوں سے ملاقات پر اتفاق کیا۔

لیبیا کی وزیر خارجہ کے دفتر کے بیان میں کہا گیا ہے کیا کہ اطالوی حکومت نے الدبیبہ سے وعدہ کیا ہے کہ اگر وہ اسرائیلیوں سے ملاقات کرتا ہے تو وہ اگلے ماہ سے روم- طرابلس فلائٹ لائن شروع کر دے گا۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ الدبیبہ نے لیبیا کے وزیر خارجہ سے کہا کہ وہ اپنے بیان میں اعلان کریں کہ یہ ملاقات اتفاقاً ہوئی ہے تاکہ ان کی بے عزتی نہ ہو۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے صہیونی وزیر خارجہ کے ساتھ خفیہ ملاقات کی خبر انکشاف ہونے کے بعد لیبیا کے مختلف شہروں میں سیاسی پارٹیوں اور عوام نے بڑے پیمانے پر احتجاج کرتے ہوئے صہیونی پرچم کو نذر آتش کیا تھا۔

سیاسی جماعتوں اور رہنماؤں نے وزیر خارجہ نجلا منقوش کو فوری طور پر برطرف کرنے کا مطالبہ کرکے مواخذہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button