متنازعہ قانون سازی کر کے پارلیمان کے وقار میں مزید کمی کی گئی، علامہ مقصود علی ڈومکی

شیعیت نیوز: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ عجلت میں کی گئی متنازعہ قانون سازی کر کے پارلیمان کے وقار میں مزید کمی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام یہ جان چکے ہیں کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں مقتدر حلقوں کی ایما پر ہونے والی قانون سازی کا مقصد کبھی عوام کی فلاح و بہبود ہے نا ہی عوامی مشکلات کا حل۔ ریاست کے سربراہ اور مسلح افواج کے سپریم کمانڈر صدر مملکت کے بیان کے بعد یہ فرسودہ قوانین قوم و ملک کے ساتھ سنگین مذاق ہوں گے۔ ایسے متنازعہ قوانین کے نفاذ سے ملک میں انتہا پسندی اور لاقانونیت کو فروغ ملے گا۔
یہ بھی پڑھیں : شیعہ علماء کونسل کے وفد کی ایرانی قائم مقام قونصل جنرل علی رضا استواری سے ملاقات
انہوں نے کہا کہ کالعدم دہشت گرد گروہ کی ایماء پر متنازعہ توہین صحابہ و اہل بیت بل لانے کا مقصد ملک میں اتحاد بین المسلمین کی فضاء کو مجروح کرنا ہے۔ وطن عزیز پاکستان کے شیعہ سنی محبان اہلِ بیت متنازعہ بل کو رد کر چکے ہیں۔ شیعہ سنی متحد ہو کر نفرتوں کے سوداگروں کو شکست دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یکم ربیع الاول کو ملک بھر سے لاکھوں فرزندان اسلام تکفیری بل کے خلاف نکلیں گے۔ شیعہ سنی عاشقان اہل بیت اسلام آباد میں تاریخی اجتماع کر کے قائد ملت جعفریہ علامہ مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہ کی تاریخ دھرائیں گے۔
اس حساس موقع پر علمائے کرام ذاکرین عظام اور قوم کے مختلف طبقات کے درمیان ہماہنگی اخوت اور بھائی چارے کا قیام اتحاد بین المومنین کا عملی ثبوت ہے۔ قوم اپنی وحدت سے دشمن کے ناپاک عزائم خاک میں ملا دے گی۔