اہم ترین خبریںپاکستان

جڑانوالہ میں مسیحی بستیوں پر حملے مذہبی جنونیت اور دہشت گردی کا تسلسل ہے، علامہ سبزواری

شیعیت نیوز: شیعہ علماء کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے کہا ہے کہ جڑانوالہ میں مسیحی بستیوں پر حملے ماضی کی مذہبی جنونیت اور دہشت گردی کا تسلسل ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام امن پسند دین ہے، کسی بھی مذہب کے ماننے والوں پر حملے کی اجازت نہیں دیتا۔ مسیحیوں پر ظلم کرنے والے مذہبی انتہا پسندوں اور بھارت کی آر ایس ایس کے ہندوتوا دہشت گردوں میں کوئی فرق نہیں۔ دونوں اکثریت کے تکبر میں اقلیتوں پر حملہ ٓاور ہیں۔ یہ رویہ مہذب انسانی معاشرے کی روش نہیں ہو سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا مسلمانوں اور ریاست کے ذمہ داری ہے۔ مسیحی ہمارے بھائی اور برابر کے پاکستانی شہری ہیں۔ عوامی شعور بلند کر کے مذہبی جنونیت ، فرقہ واریت اور مذہبی دہشت گردی سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔ بغیر ثبوت خود عدالتیں لگانے والوں کی سرکوبی ہونی چاہیے۔ ورنہ اسلام اور پاکستان کی بدنامی جاری رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں : توہین صحابہ و اہل بیت کا متنازع بل پاکستان کی سلامتی کے منافی ہے، علمائے شیعہ

انہوں نے کہا کہ مسیحیوں کے ساتھ ایسے مظالم پہلے بھی کئی بار دہرائے گئے ہیں۔ جہاں ان کی عبادت گاہوں اور املاک کو جلایا گیا۔

حکومت اور علماء کو متوجہ کرتے ہوئے انہوں نے زور دیا کہ قوم کی فکری تربیت اور تحمل و برداشت کو فروغ دیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ معاشرے میں کمزور کو دبانے، ظلم زیادتی اور دہشت گردی کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ جس کی وجہ سے مفاد پرست اور شرپسند عناصر فائدہ اٹھاتے ہیں۔

علامہ سبطین سبزواری نے افسوس کا اظہار کیا کہ ہمارا تفتیشی اور عدالتی نظام بھی بہت کمزور ہو چکا ہے۔ ظالموں کو سخت سزائیں ملنے کی بجائے انہیں چھوڑ دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے مجرموں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور وہ جیل سے واپس آ کر مزید شدت اور دلیری سے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

انہوں نے یاد دلایا کہ مسیحی اسپیکر پنجاب اسمبلی ایس پی سنگھا کے کاسٹنگ ووٹ کی وجہ سے صوبہ پنجاب برصغیر کے تقسیم کے موقع پر پاکستان میں شامل ہوا۔ ہمیں مسیحیوں کے اس احسان کو نہیں بھولنا چاہیے اور انہیں پاکستان میں عدم تحفظ کا شکار نہیں کرنا چاہیے مگر افسوس کچھ جاہل مذہبی جنونیت بغیر تحقیق لوگوں پر حملہ ہونے کی وجہ سے اسلام اور پاکستان کی بدنامی کا باعث بنتے اور مسیحیوں کیلئے مشکلات پیدا کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button