دنیا

انتباہ کے بعد ایفل ٹاور کو خالی کر دیا گیا تھا۔ جگہ جگہ اینٹی بم پولیس کی موجودگی

شیعیت نیوز: حفاظتی انتباہ کے بعد، ایفل ٹاور کو کل دوپہر (ہفتہ) کے شروع میں خالی کرالیا گیا تھا اور پولیس اور اینٹی بم اسکواڈ اس مقام پر موجود ہیں۔

ایفل ٹاور کی تین منزلیں اب تک خالی کر لی گئی ہیں۔ یہ صورت حال بہت کم ہے لیکن الرٹ دیتے وقت یہ ایک عام عمل ہے۔

اس یادگار کو چلانے والی کمپنی کے ترجمان نے بتایا کہ ایفل ٹاور سے لوگوں کا انخلا دوپہر کے قریب شروع ہوا اور مقامی وقت کے مطابق 13:30 کے فوراً بعد تمام لوگوں کو نکال لیا گیا۔

انہوں نے اعلان کیا کہ خالی کرائے گئے مراکز میں اس تاریخی عمارت کی تین منزلیں شامل ہیں جن میں ٹاور ریسٹورنٹ اور سامنے کا علاقہ شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایک مسلک کی سوچ سب پر مسلط نہیں ہونے دیں،علامہ عارف واحدی

لا ٹور ایفل فرانس کے دارالحکومت پیرس شہر میں واقع چیمپ ڈی مارس اور دریائے سین کے قریب ایک دھاتی ڈھانچہ ہے۔

یہ ٹاور جو کبھی دنیا کے بلند ترین ڈھانچے کے طور پر جانا جاتا تھا، اب فرانس کی علامت کے طور پر جانا جاتا ہے اور یہ دنیا کی سب سے مشہور اور سب سے زیادہ دیکھی جانے والی سیاحتی عمارتوں میں سے ایک ہے۔

اس کی تعمیر 1887 میں شروع ہوئی اور 31 مارچ 1889 کو ختم ہوئی۔ شروع میں ایفل ٹاور کو عالمی نمائش کے لیے اور انقلاب فرانس کی 100ویں سالگرہ کے موقع پر بنایا گیا تھا۔

ایفل ٹاور کی تعمیر میں 26 ماہ لگے اور اس کی تعمیر میں 850 افراد نے حصہ لیا۔ یہ ٹاور 18 ہزار 38 ٹکڑوں سے بنا ہے اور ان کو جوڑنے کے لیے 25 لاکھ بولٹ اور ریوٹس استعمال کیے گئے ہیں۔

اس ٹاور کی اونچائی 330 میٹر ہے جو اس وقت دنیا کا سب سے اونچا ٹاور تھا اور اس کا وزن 10,000 ٹن سے زیادہ ہے جس میں سے 7,300 ٹن اسٹیل ہے۔

ایفل ٹاور کا نام اس کے بلڈر گسٹاو ایفل کے نام سے لیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button