اہم ترین خبریںمشرق وسطی

دمشق پر اسرائیل کا میزائل حملہ، 8 شامی فوجی جاں بحق و زخمی

شیعیت نیوز: قابض اسرائیلی فوج نے دمشق کے گرد و نواح میں کئی میزائل فائر کئے جس پر شام کا دفاعی سسٹم متحرک ہوا اور اکثر میزائلوں کو ہوا میں نشانہ بنا کر تباہ کر دیا۔

شام کے سرکاری ٹیلی ویژن چینل کے مطابق شامی فوج نے اینٹی ایئر کرافٹ سسٹم کے ذریعہ اسرائیل کے کئی میزائلوں کو فضا میں ہی ناکارہ بنادیا تاہم اسرائیل کے پے درپے میزائلوں میں شام کے 4 فوجی جاں بحق اور 4 دیگر زخمی ہوئے۔

ابھی تک دمشق پر میزائل حملے سے متعلق اسرائیل نے کوئی بیان جاری نہیں کیا اور نہ ہی شامی حکومت کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے آیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ناجائز صیہونی حکومت تمام تر بین الاقوامی ضابطوں کو نظر انداز کرتے ہوئے شام میں اپنی دہشت گردی کا سلسلہ گزشتہ کئی برسوں سے جاری رکھے ہوئے ہے جس میں گزشتہ برسوں کے دوران اُس وقت شدت آ گئی تھی جب شام کو عالمی سامراج کی حمایت یافتہ داعشی دہشت گردی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : تنظیم آزادی فلسطین کے عہدیدار کی اسرائیلی انٹیلی جنس چیف سے ملاقات

دوسری جانب لاذقیہ کے شمال میں ’’حزب اسلامی ترکستان‘‘ کے نام سے مشہور دہشت گرد گروہ کے حملے میں چار شامی فوجی شہید گئے۔

دہشت گرد گروہ ’’اسلامک پارٹی آف ترکستان‘‘ نے لاذقیہ کے شمال میں ناموافق موسمی حالات اور گھنے دھند کو استعمال کرتے ہوئے کوہ حضرت یونس کی بلندیوں میں شامی فوج کے ایک اڈے پر حملہ کیا۔

دہشت گردوں کی جانب سے خطے میں دراندازی کی کوشش بے نقاب ہونے کے بعد فریقین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں جس کے نتیجے میں 4 شامی فوجی شہید اور متعدد دہشت گرد مارے گئے۔

النصرہ فرنٹ دہشت گرد گروہ، درجنوں بڑے اور چھوٹے اتحادی گروہوں کے ساتھ، جن میں حزب اسلامی ترکستان، جماعت البان، انصار التوحید، اجناد القاض اور شامل ہیں۔ داعش سے وابستہ حارث الدین ملک کے بڑے حصوں پر قابض ہیں۔ صوبہ ادلب اور شمال مغربی صوبہ حماہ کے کچھ حصوں اور شمالی لطاکیہ میں ان کا غلبہ ہے۔

چینی دہشت گردوں نے چیچن اور ازبک دہشت گردوں کے ساتھ مل کر شام کے شمال مغرب میں تسلط قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور کچھ عرصے کے بعد ادلب اور شمالی لاذقیہ کے مغربی علاقوں کو اپنے خاندانوں کی رہائش گاہوں کے طور پر استعمال کیا، جو اس دوران لڑتے رہے۔

’’اسلامک پارٹی آف ترکستان‘‘ کا النصرہ فرنٹ دہشت گرد گروہ کے ساتھ قریبی نظریاتی تعلق ہے اور شام میں اس کی افواج کی تعداد کئی ہزار بتائی جاتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button