مقبوضہ فلسطین

مسجد الاقصی پر صیہونیوں کا حملہ اور فلسطینی تنظیموں کا انتباہ

شیعیت نیوز: فلسطینیوں نے صیہونی حکومت کے وزیر کے ذریعے مسجد الاقصی کی بے حرمتی کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ صیہونیوں کے اس طرح کے جارحانہ اقدامات کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے ۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی بستیوں میں رہنے والے انتہا پسند صیہونیوں نے جنھیں اسرائیلی فوجیوں کی مکمل پشت پناہی حاصل تھی آج مسجد الاقصی کے اندر داخل ہوئے ۔ دوسری جانب صیہونی وزیراعظم نیتن یاہوکی کابینہ کے انتہا پسند وزیراسحاق واسر لاوف بھی چند انتہا پسند صیہونیوں کے ساتھ زبردستی مسجدالاقصی میں داخل ہوئے۔

فلسطین کی تحریک حماس، جہاد اسلامی اور استقامتی محاذ نے مسجد الاقصی کو لاحق خطرات کی بابت خبردارکرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے وحشیانہ حملوں اور جارحانہ اقدامات کے نتائج کی ذمہ داری صیہونی غاصبوں پر عائد ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسجد الاقصی کی بے حرمتی اور اس کو یہودی رنگ دینے کی صیہونیوں کی کوششوں کو ناکام بنادیں گے ۔

یہ بھی پڑھیں : ماہ جولائی میں فلسطینیوں کی 1132 مزاحمتی کارروائیاں، دو اسرائیلی جہنم واصل

واضح رہے کہ پچھلے برسوں اور بالخصوص حالیہ میہنوں کے دوران مسجد الاقصی پر صیہونیوں کے حملوں میں تیزی آگئی ہے اور صیہونی انتہا پسند اسرائیلی فوجیوں کی مدد سے اجتماعی طور اور بھیڑ کی شکل میں مسجد الاقصی میں داخل ہو کر اس پر حملے کرتے ہیں ۔ صیہونیوں کے اس طرح کے اقدامات کا مقصد مسلمانوں کے قبلہ اول کو زمان و مکان کے اعتبار سے تقسیم کرنا ہے۔

دوسری جانب جمعرات کی صبح قابض صہیونی فوج نے مسجد الاقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بول دیا۔ بعد ازاں یہودی آباد کاروں کی بڑی تعداد نے اسرائیلی پولیس اور فوج کی فول پروف سکیورٹی میں مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا۔

مقامی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو بتایا کہ قابض فورسز کی فول پروف سکیورٹی میں درجنوں یہودی آباد کاروں نے علی الصبح  مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں دھاوا بولا اور جگہ جگہ پھیل گئے۔ اس دوران قابض فوج کی موجودگی میں آباد کاروں نے تلمودی تعلیمات کےمطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔

قابض فوج کے گھیراؤ سے قبل فلسطینیوں کی بڑی تعداد قبلہ اول میں موجود تھی۔ انہوں نے اسرائیلی فوج کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

فلسطینی نمازیوں کے’اللہ اکبر‘ کے فلک شگاف نعروں سے قبلہ اول کی فضا گونج اٹھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button