مقبوضہ فلسطین

فلسطینیوں کو سنگین جرائم پر آواز اٹھانے کی سزا دے جا رہی ہے، الشیخ ناجح بکیرات

شیعیت نیوز: یروشلم میں اسلامی اوقاف کے ڈپٹی ڈائریکٹر الشیخ ناجح بکیرات نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی ریاست بیت المقدس کے باشندوں اسرائیلی فوج کی دہشت گردی اور جرائم پرآواز اٹھانے کے پاداش میں انہیں بیت المقدس سےنکال باہر کرنا چاہتا ہے۔

حریہ نیوز کے مطابق الشیخ ناجح بکیرات نے ایک پریس بیان میں کہا کہ قابض ریاست ان شخصیات کا تعاقب کر رہی ہے اور ان پر حملہ کر رہی ہے تاکہ ان کی آواز کو خاموش کرایا جا سکے اور انہیں اسرائیلی ریاست کے جرم کا مقابلہ کرنے میں ان کے کردار سے باز رکھا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ "القدس شہر سے میری بے دخلی ایک غیر منصفانہ فیصلہ ہے۔ قابض ریاست نے مجھے خاموش رکھنے کے لیے مجھ پر بے بنیاد الزامات لگائے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی پولیس کا الشیخ جراح محلے میں دھرنے دیے فلسطینیوں پرحملہ، چار شہری گرفتار

الشیخ ناجح بکیرات نے مزید کہا کہ ’’قابض اسرائیلی ریاست اپنے مفادات کے مطابق ایک بار سول اور ایک بار فوجی ہمیں آزما رہا ہے۔ میں نے قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا، لیکن انہوں نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔‘‘

الشیخ ناجح بکیرات نے قابض حکام کی طرف سے شہر بدری کے فیصلوں کو مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ وہ اس کی حوصلہ شکنی نہیں کریں گے کہ وہ مقدس شہر پر فلسطینیوں کے خصوصی حق کی پاسداری کریں۔انہوں نے کہا کہ "ہم یروشلم واپس جائیں گے، ہم اپنی مسجد میں واپس جائیں گےہم اپنے اقصیٰ اور یروشلم کے وفادار رہیں گے‘۔

خیال رہے کہ قابض حکام نے الشیخ بکیرات کو بدھ کو بیت المقدس سے بے دخل کردیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button