مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی پولیس کا الشیخ جراح محلے میں دھرنے دیے فلسطینیوں پرحملہ، چار شہری گرفتار

شیعیت نیوز: کل جمعہ کواسرائیلی قابض فوج نے جبری نقل مکانی کے منصوبے کے خلاف مقبوضہ بیت المقدس میں الشیخ جراح محلے میں ہفتہ وار دھرنے کو کچل دیا اور 4 شہریوں کو گرفتار کر لیا۔

مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ صیہونی قابض فوج نے الشیخ جراح محلے میں دھرنے میں شریک افراد کو مارا پیٹا اور یروشلم کے کارکن محمد ابو الحمص، نوجوان ثائر القواسمی کے علاوہ دو دیگر شہریوں کو گرفتار کر لیا جن کی شناخت ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی ہے۔

احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے فلسطینی پرچم اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن میں آبادکاری انجمنوں کے حق میں محلے کے مکینوں کو ان کے گھروں سے زبردستی بے گھر کرنے کے قبضے کے منصوبوں کی مذمت کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : آیت اللہ اعرافی کی جانب سے تبلیغی میدان میں رہبر معظم کی سفارشات پر عمل درآمد کی یقین دہانی

دوسری جانب عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ نے کل جمعہ کو انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی وزیر خزانہ اور فوج کی فاشسٹ وزارت میں آباد کاری کے وزیربزلئیل سموٹریچ نے نام نہاد سول انتظامیہ اور وزارت دفاع کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔ اس ملاقات میں غرب اردن کے سیکٹر’سی‘ کو اپنے کنٹرول میں لینے پرغور کیا۔

خیال رہےکہ فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان سنہ 1994ء میں طے پائےمعاہدے میں غرب اردن کو تین سیکٹرز میں تقسیم کیا گیا تھا۔ ان میں سیکٹر اے پر اسرائیل کا مکمل کنٹرول تسلیم کیا گیا تھا۔ سیکٹر بی میں فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کا مشترکہ کنٹرول جب کہ سیکٹر سی کو فلسطینی اتھارٹی کے کنٹرول میں دیا گیا تھا۔

عبرانی اخبار کے مطابق میٹنگ میں ایک بنیادی مسئلے پر توجہ مرکوز کی گئی کہ ایریا C میں "غیر قانونی” کے طور پر بیان کردہ عمارتوں کو مسمار کرنے کے ساتھ ساتھ وہاں پر ایک نئی یہودی بستی تعمیر کی جائے۔

اخبار نے اشارہ کیا کہ بنیادی مقصد ایریا ’سی‘ میں یہودی تعمیرات کو بڑھانا اور ان علاقوں میں فلسطینی تعمیرات کو روکنا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ صیہونی قابض فوج اوسلو معاہدے کے مطابق ایریا C میں فلسطینیوں کے مکانات اور تنصیبات کو مسمار کرنے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے۔اسرا ئیلی حکام کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ فلسطینی بغیراجازت کے ان علاقوں میں مکانات تعمیر کررہےہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button