اہم ترین خبریںپاکستان

اتحاد بین المسلمین کے داعی علامہ حسن ترابی کی شہادت کو 17 سال بیت گئے، قاتل آج بھی آزاد

خودکش حملہ آور عبد الکریم ایک ناصبی دہشتگرد تھا، اس نے 2.5 کلوگرام دھماکہ خیز مواد جو کہ خودکش جیکٹ میں موجود تھا کے ہمراہ علامہ حسن ترابی پر حملہ کیا

شیعیت نیوز: اسلامی تحریک پاکستان سندھ کے شہید صدر علامہ حسن ترابی کو ہم سے بچھڑے آج 17 سال بیت گئے، دہشتگردوں نے 14 جولائی 2006ء کو کراچی میں ہونے والی اسرائیل مخالف ریلی میں شرکت کے بعد واپسی پر علامہ حسن ترابی کو نشانہ بنایا اور ایک خودکش حملہ میں انہیں بھتیجے سمیت شہید کردیا۔ علامہ حسن ترابی شہید اتحاد بین المسلمین کے بہت بڑے داعی تھے، انہوں نے جہاں ہر فورم پر شیعہ، سنی اتحاد کی بات کی وہیں تکفیری اور دہشتگرد گروہوں کو بھی بھرپور طریقہ سے بے نقاب کیا، اسی وجہ سے انہیں راستے سے ہٹایا گیا۔

علامہ حسن ترابی اسلامی تحریک (موجودہ شیعہ علماء کونسل) کے انتہائی فعال رہنماء تھے۔ شہید حسن ترابی کی برسی ملک بھر میں انتہائی عقیدت و احترام سے منائی جا رہی ہے اور ملت تشیع کیلئے دی جانے والی ان کی قربانی کو بھرپور انداز میں خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔ شہید حسن ترابی کے قتل کی ذمہ داری کالعدم دہشتگرد جماعت لشکر جھنگوی نے ایک ویڈیو پیغام میں قبول کی تھی، تاہم شہید کے قاتل آج تک کیفر کردار تک نہ پہنچ سکے۔ واضح رہے کہ شہادت سے قبل بھی شہید علامہ حسن ترابی پر قاتلانہ حملے ہوئے تھے۔

شہادت

شہید علامہ حسن ترابی پر کراچی میں کئی مرتبہ جان لیوا حملے کئے گئے، واضح رہے کہ دہشت گرد عناصر علامہ حسن ترابی کی شخصیت سے خوفزدہ تھے تاہم ان کو بارہا اپنے حملوں کا نشانہ بناتے رہے۔ واضح رہے کہ شہید علامہ حسن ترابی پر آخری مرتبہ ناکام حملہ ان کی رہائش گاہ عباس ٹاؤن کے نزدیک ہوا، یہ حملہ ایک ریموٹ کنٹرول بم دھماکے کی مدد سے کیا گیا تھا جو کہ ایک فروٹ فروش کی ریڑھی کے نیچے نصب تھا، اس دہشتگردانہ حملے کے نتیجہ میں شہید علامہ حسن ترابی کے دو محافظ شہید ہوگئے تھے اور گاڑی کو شدید نقصان پہنچا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پارہ چنار میں امن کی کوششوں کو کچھ نادیدہ قوتیں بار بار ثبوتاز کر رہی ہیں، علامہ راجہ ناصرعباس

آخری حملہ جو کہ شہید کی شہادت کا باعث بنا 14 جولائی 2006ء کو ہوا، یہ حملہ اس وقت ہوا جب متحدہ مجلس عمل نے لبنان، اسرائیل جنگ پر احتجاج کی اپیل کی تھی، جب علامہ حسن ترابی گھر واپس آئے تو گھر میں داخل ہوتے وقت ایک خودکش بمبار جس کا نام عبد الکریم تھا نے خود کو دھماکہ کرکے اڑا دیا جس کے نتیجہ میں شہید علامہ حسن ترابی شہید ہوگئے اور دار فانی سے کوچ کرگئے۔

خودکش حملہ آور عبد الکریم ایک ناصبی دہشتگرد تھا، اس نے 2.5 کلوگرام دھماکہ خیز مواد جو کہ خودکش جیکٹ میں موجود تھا کے ہمراہ علامہ حسن ترابی پر حملہ کیا اور گھر میں داخل ہوتے وقت خود کو دھماکہ کرکے اڑا دیا۔ شہید علامہ حسن ترابی کا دس سالہ بھتیجا علی عمران اور ایک محافظ بھی اس حملہ میں شہید ہوگئے جبکہ تین پولیس کے جوان بھی شدید زخمی ہوئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button