عراق

دو طرفہ تعلقات اور ماسکو کا دورہ، عراقی صدر شیعہ السوڈانی کی روسی سفیر سے ملاقات

شیعیت نیوز: عراق کے وزیر اعظم اور بغداد میں روس کے سفیر نے بغداد اور ماسکو کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور محمد شیعہ السوڈانی کے ممکنہ دورہ ماسکو پر تبادلہ خیال کیا۔

عراقی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، عراقی وزیر اعظم محمد شیعہ السوڈانی نے بغداد میں ماسکو کے سفیر البروس کوتراشیف کے ساتھ ماسکو کے دورے کی سرکاری دعوت کے بارے میں گفتگو کی۔

اس رپورٹ کے مطابق اس ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور فریقین نے خطے میں عراق کے اہم کردار اور اس ملک کی سلامتی اور استحکام کو بہتر بنانے کے لیے نظریات کو قریب لانے کی کوششوں پر بھی بات کی۔

اس ملاقات میں السوڈانی نے روس اور یوکرین کے درمیان بحران کے تمام پرامن حل کے لیے عراق کی حمایت پر زور دیا۔

فروری 1401 میں روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اپنے دورہ بغداد اور عراقی وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران اعلان کیا کہ ان کے ملک کے صدر اور السوڈانی کے درمیان ملاقات کے لیے ضروری تیاریاں کر لی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ شام میں نئی شرارت کے درپے، داعش کو زہریلے کیمیکل ہتھیار دے دیئے

دوسری جانب عراق کی خفیہ ایجنسی نے صوبہ نینویٰ میں داعش کے6 خطرناک دہشت گردوں کی گرفتاری کا اعلان کیا ہے۔

صدی البلد کی رپورٹ کے مطابق، عراقی انٹیلی جنس ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ داعش کے یہ دہشت گرد سیکورٹی اہلکاروں اور شہریوں پر حملوں میں ملوث تھے۔

داعش کے یہ دہشت گرد رقم لے کر دہشت گردانہ کارروائیاں کرتے تھے۔

گرفتار ہونے والے داعش کے دہشت گردوں کا تعلق لشکر یرموک، أیسر الأسری، لشکر ذات الصواری اور دابق فورسز سے ہے۔

واضح رہے کہ 28 جون کو عراق کی انسداد دہشت گردی ایجنسی نے سلیمانیہ میں داعش کے ’’شرعی قاضی‘‘ کے نام سے مشہور شخص کو گرفتار کیا تھا ۔

دو ہزار سترہ میں، تین سال کی جنگ کے بعد، عراق میں داعش دہشت گرد گروہ کی شکست کا اعلان کیا گیا لیکن اس دہشت گرد گروہ کے بکھرے ہوئے بعض عناصر اب بھی مختلف علاقوں منجملہ دیالہ، کرکوک، نینوا، صلاح الدین، الانبار اور بغداد کے کچھ علاقوں میں مخفی طور پر سرگرم عمل ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button