مصر میں سرحدی حادثے کے بعد صیہونی فوجی سرحد پر ڈیوٹی دینے سے کترانے لگے

شیعیت نیوز: صیہونی فوجی مصری سرحد پر ہونے والے حادثے کے بعد اس سرحد پر ڈیوٹی دینے کی بجائے وہاں سے فرار کی فکر کرنے لگے ہیں ، مصری فوج کے ایک فوجی نے حملہ کرکے تین صیہونیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
رای الیوم کی رپورٹ کے مطابق صیہونی فوج کی بٹالین بار ڈیلاس اب مصر کی سرحد پر 12 گھنٹے کی شفٹ انجام نہیں دے گی۔
عبری میڈیا کی تفصیلات کی مطابق صیہونی فوجیوں نے اپنے کمانڈروں کو مطلع کیا ہے کہ وہ اس سرحد پر طولانی ڈیوٹی انجام نہیں دے سکتے اور اپنے والدین کی حمایت سے انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ لازمی فوجی خدمت سے استعفا دے دیں۔
رپورٹ کے مطابق صیہونی لازمی خدمات دینے والے فوجیوں نے اپنے کمانڈروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سخت موسمی حالات کے باعث اتنی لمبی شفٹ میں کام کرتے ہیں تو انہیں اپنے ضائع اور فضول ہون کا احساس ہوتا ہے۔
صیہونی فوجیوں کے اس فیصلے کے بعد ان کی 12 گھنٹے کی شفٹ 8 گھنٹے کی کر دی گئی ہے ۔یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ایک مصری فوجی محمد صلاح نے اکیلے حملہ کرکے تین صیہونی فوجیوں کو جہنم واصل کر دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : روسی نیشنل سیکورٹی چیف نے یورپی ممالک کو حملے کی دھمکی دے دی
دوسری جانب جنوبی لبنان میں ہونے والی سرحدی کشیدگی کے بعد اب صیہونی ریاست اس بات کو لے کر تشویش میں ہے کہ اب علاقے میں حزب اللہ کے رضوان بریگیڈ کو متعین کیا جائے گا۔
روسیا الیوم نے صیہونی میڈیا کے حوالے سے خبر دی ہے کہ جنوبی لبنان کے سرحدی علاقے میں پیدا ہونے والی کشیدگی کے بعد اب حزب اللہ کی رضوان بریگیڈ کے کمانڈوز کو اس علاقے میں متعین کیا جا سکتا ہے۔
بھرپور رزمی توانائیوں کی حامل رضوان بریگیڈ حزب اللہ لبنان کی اسپیشل فورس ہے جسے اُس نے صیہونی دہشت گردوں کے خطرات سے نمٹنے اور خاص موقعوں پر استعمال کرنے کے لئے تیار کیا ہے۔
عبری میڈیا نے صیہونی انٹیلی جنس کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ شبعا فارمز کے علاقے میں بگڑنے والی صورت حال میں رضوان بریگیڈ کا ہاتھ ہے۔
صیہونی فوج کی جانب سے باڑ لگانے کی کوشش کے بعد جنوبی لبنان کے علاقے کفرشعوبا میں حالات کشیدہ ہو گئے تھے اور لبنانی فوج نے صیہونی فوج کو اپنے نشانے پر لے لیا تھا۔