اہم ترین خبریںپاکستان

سکردو، سانحہ 1988ء کے شہداء کی برسی کی تقریب، شیخ حسن جعفری ، آغا علی رضوی ودیگر شرکت

علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں دو لوگوں کو ہمیشہ دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا اور وہ مکتب تشیع کے افراد ہیں اور پاک فوج کے جوان ہیں

شیعیت نیوز: شہداء کمیٹی الڈینگ سکردو کی جانب سے مرکزی جامع مسجد سکردو میں 1988ء کے شہداء اور شہداء گلگت و بلتستان کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے نماز ظہرین کے بعد ایک عظیم الشان پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔ پروگرام سے صدر انجمن امامیہ آغا باقر الحسینی، نائب امام جمعہ علامہ شیخ جواد حافظی اور داعی اتحاد بین المسلمین علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے خطاب کیا اور شہید اور شہادت کی عظمت پر روشنی ڈالی اور انہیں شہداء کے راستے پر چلتے ہوئے دین اسلام کی خدمت اور ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کی تاکید کی۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت، سانحہ 88ء کے شہداء کی برسی کی تقریب،آغا راحت حسینی ودیگر مقررین کا خطاب

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری زمہ داری بنتی ہے کہ 88ء کا سانحہ کیوں پیش آیا اور کون لوگ اس میں ملوث تھے اور اس کے محرکات کیا تھے، نسل نو تک اس پیغام کو پہنچانے کی ضرورت ہے۔ لشکر کی صورت میں آنے والے حملہ آور اتنا لمبا راستہ طے کر کے گلگت جلال آباد تک پہنچنا اور سکیورٹی اداروں کی جانب سے کہیں پر بھی نہ روکنا اور کھلی چھوٹ دینا اس بات کی دلیل ہے کہ اس وقت کے سیکورٹی ادارے اس سانحے میں ملوث تھے اور فقط ایک مسلک کے افراد کو بے درددی کے ساتھ شہید کیا گیا اور جنازوں کو گاڑی سے روند ڈالا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: اصغریہ اسٹوڈنٹس کے تحت مرکزی 6 ماہی کنونشن “اتحادِ اُمت و اِستحکام پاکستان” کا انعقاد کیا گیا

علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں دو لوگوں کو ہمیشہ دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا اور وہ مکتب تشیع کے افراد ہیں اور پاک فوج کے جوان ہیں۔ ہم آرمی چیف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشت گرودوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ ہمیں ان شہداء کو یاد رکھنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی تشکیل اور پاکستان کی بقاء میں تشیع کا خون شامل ہے۔ اس پروگرام میں عاشقان راہ شہداء کی کثیر تعداد میں علماء اور مومنین نے شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button