دشمن دنیا میں اسلاموفوبیا اور مسلمانوں میں ایرانوفوبیا پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے، صدر رئیسی
شیعیت نیوز: ایران کے صدر رئیسی نے مسلمانوں کے اتحاد اور یکجہتی کو انتہائی اہم اور اسٹریٹجک قرار دیا ہے۔
ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق سید ابراہیم رئیسی نے اپنے دورہ انڈونیشیا کے دوران بدھ کے روز جکارتہ کی مسجد استقلال میں ظہر کی نماز ادا کی۔ اس موقع پر انھوں نے اپنے خطاب میں انڈونیشیا کے نمازیوں میں اپنی موجودگی اور ان سے ملاقات پر مسرت کا اظہار کیا۔
انھوں نے مسلمانوں کے اتحاد اور یکجہتی کو انتہائی اہم اور اسٹریٹجک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس اتحاد و یکجہتی کو فراموش نہ کیجیے اس لیے کہ یہ انڈونیشیا اور عالم اسلام کا عظیم سرمایہ ہے۔ مساجد کو عبادت کا مرکز ہونے کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کی سماجی ذمہ داریوں کی ادائیگی کا مقام بھی ہونا چاہیے۔
ایران کے صدر نے مزید کہا کہ دشمن دنیا میں اسلاموفوبیا اور مسلمانوں میں ایرانوفوبیا پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے اور دنیا کے مسلمان جانتے ہیں کہ ان کا بہترین دوست ایران ہے کہ جو ان کی عزت و خودمختاری اور سربلندی کے بارے میں سوچتا ہے اور ان کی بدامنی اورعدم استحکام کو اپنی بدامنی اور عدم استحکام سمجھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ایران اور پاکستان کو مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، وحید جلال زادہ
دوسری جانب ایرانی صدر آیت اللہ رئیسی اور ان کے ہمراہ موجود اعلیٰ سطحی وفد انڈونیشیا کا سرکاری دورہ مکمل کرکے ایران پہنچ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ صدر رئیسی دو روزہ سرکاری دورے پر انڈونیشیا گئے تھے جہاں ان کی اپنے ہم منصب سے طویل اور اہم ملاقات ہوئی۔
دورے کے دوران ایران اور انڈونیشیا کے درمیان باہمی تعاون کی گیارہ دستاویزات پر نیز دستخط کئے گئے ہیں۔
انڈونیشیاء کے صدر جوکو ویدودو کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے مواقع زیادہ ہیں اور اس دورے کے نتیجے میں دو بڑے اسلامی ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ اس دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان کئی معاہدوں پر دستخط ہوئے اور آیت اللہ رئیسی نے انڈونیشیا کے پارلیمانی اسپیکر، صدر، آسیان یونین کے سیکرٹری جنرل، علمائے شیعہ اور اہل سنت سمیت کئی دیگر اہم سیاسی اور دینی شخصیات سے ملاقاتیں کیں اور انڈونیشیائی مسلمانوں کے عظیم الشان اجتماع سے بھی خطاب کیا۔