دنیا

19 کروڑ سوڈانی بھوک اور شدید غذائی قلت کے خطرے سے دوچار ہیں، اقوام متحدہ

شیعیت نیوز: اقوام متحدہ نے انتباہ کیا ہے کہ سوڈان میں جاری خانہ جنگی اور بحران آنے والے مہینوں میں ایک کروڑ 90 لاکھ افراد کو بھوک کے خطرے سے دوچار کر دے گا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نےبتایا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان نے ورلڈ فوڈ پروگرام کے حوالے سے کہا ہے کہ سوڈان میں جاری بحران آنے والے مہینوں میں ایک کروڑ 90 لاکھ سے زائد افراد کو بھوک اور شدید غذائی قلت کے خطرے سے دوچار کر سکتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق 15 اپریل کو سوڈان کے دارالحکومت خرطوم اور مختلف شہروں میں فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان تازہ جھڑپیں شروع ہو گئیں جس کے نتیجے میں سوڈان سے غیر ملکی شہریوں کو انخلا کرنا پڑا۔

سوڈان میں موجودہ بحران ملک کے دو طاقتور ترین جرنیلوں کے درمیان تنازع اور دشمنی کا نتیجہ ہے، ایک طرف فوج کے کمانڈر اور عبوری حکومت کے سربراہ عبدالفتاح برہان اور دوسری طرف ان کے نائب اور سوڈان ریپڈ سپورٹ فورسز کے کمانڈر جنرل حمیدتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : مغربی ممالک صرف اپنے مفادات کا سوچتے ہیں، عدنان منصور

دوسری جانب سوڈان کی فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے درمیان مذاکرات آج ایسے میں ہونے والے ہیں کہ جب اس ملک میں 17 ہزار ٹن غذائی اشیاء کے غائب ہونے کی تحقیقات ہو رہی ہیں۔

عالمی ادارہ خوراک کے علاقائی ڈائریکٹر ادی رو کا کہنا ہے کہ سوڈان میں تقریبا 14 ہزار ملین یورو مالیت کی 17 ہزار ٹن غذائی اشیاء کو خانہ جنگی کا شکار اس ملک کے عوام میں تقسیم کیا جانا تھا۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ کی تحقیقات کی جارہی ہے۔

دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ سوڈان کی فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے درمیان مذاکرات آج ہونے والے ہیں جس کی سعودی اور امریکی حکومت نے تصدیق کی ہے۔

سعودی اور امریکی حکومت کی جانب سے جاری کردہ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سوڈانی فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے درمیان مذاکرات آج جدہ میں ہوں گے۔

مشترکہ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سوڈانی قوم کے مفاد میں فریقین جنگ بندی اور تنازعے کے خاتمے کے لیے مذاکرات کریں گے۔

واضح رہے کہ سوڈان میں فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے درمیان 15 اپریل سے جاری جھڑپوں میں اب تک 700 سے زیادہ افراد جان سے جا چکے ہیں جبکہ ہزاروں زخمی ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button