دنیا

شمالی کوریا کے جوہری خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکی اور جنوبی کوریا کا اتحاد

شیعیت نیوز: جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ نے اتوار کو اعلان کیا کہ امریکہ اور جنوبی کوریا کے اعلیٰ جوہری نمائندوں نے شمالی کوریا کے فوجی اور جوہری خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے تعاون کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

خبررساں ایجنسی اناطولیہ نے یون ہاپ   کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ شمالی کوریا کے امور کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائندے سونگ کم نے سیول میں اپنے جنوبی کوریا کے ہم منصب کم گن سے ملاقات کی۔

جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریقوں نے جزیرہ نما کوریا کی سلامتی کی صورتحال کے بارے میں اپنے جائزے کا اشتراک کیا اور شمالی کوریا کے جوہری خطرات پر مشترکہ ردعمل پر تبادلہ خیال کیا۔

اس ملاقات میں طے پانے والے معاہدوں کی بنیاد پر، دونوں فریقین کے نمائندوں نے شمالی کوریا کی اشتعال انگیزیوں کو روکنے اور جوہری تخفیف اسلحہ کے مذاکرات کی طرف واپسی کے لیے قریبی رابطہ کاری کو مضبوط کرنے پر اتفاق کیا۔

یہ بھی پڑھیں : مسئلہ فلسطین کے حل کےلئے سیاسی کوششوں کو بڑھانے کی ضرورت ہے، بادشاہ اردن

ساتھ ہی شمالی کوریا نے دونوں فریقوں کے درمیان توسیعی ڈیٹرنس کو مضبوط بنانے پر ہونے والی ملاقات کو پیانگ یانگ کے خلاف معاندانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے مذمت کی۔

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کی طاقتور بہن کم یو جونگ نے ہفتے کے روز امریکی بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے سیول اور واشنگٹن کا انتہائی دشمنانہ اور جارحانہ اقدام قرار دیا اور خبردار کیا کہ دونوں ممالک کا منصوبہ کامیاب نہیں ہوگا۔

شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے بھی اتوار کو اعلان کیا کہ امریکہ اور جنوبی کوریا پیانگ یانگ کے خلاف جوہری جنگ کو حقیقت بنا دیں گے۔

شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کے دورہ امریکہ پر تنقید کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ تجویز شمالی کوریا کے خلاف ڈیٹرنس میں عملی اضافہ ہے۔

یہ تبصرہ پڑھتا ہے: ’’یہ سیکورٹی فراہم کرنے کی آڑ میں ایک خطرناک ایٹمی جنگ کی سازش سے بالکل مماثلت رکھتا ہے۔‘‘

شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے کہا کہ یون کا دورہ امریکہ شمالی کوریا کے تئیں امریکہ اور سیول کے ’’دشمنانہ ارادے‘‘ کی تصدیق کرتا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ شمالی کوریا کو مضبوط اور مکمل طور پر تیار ہونے کے لیے ایک لمحے کے لیے بھی ہچکچانے کی ضرورت نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button