امیر عبداللہیان کا لبنان اور مقبوضہ سرزمین کے زیرو پوائنٹ مارون الراس کا دورہ

شیعیت نیوز: آج جمعے کے روز حسین امیر عبداللہیان نے لبنان اور اسرائیل کے درمیان زیرو پوائنٹ پر مارون الراس کے علاقے میں اپنی موجودگی کو یقینی بنایا اور وہاں پودے لگائے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مذکورہ علاقے کی بلندی سے فلسطین کے مقبوضہ علاقوں کا مشاہدہ کیا۔
اس موقع پر انہوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مقاومتی شہداء بالخصوص شہید عماد مغنیہ، جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس پر سلام بھیجا۔
انہوں نے کہا کہ ہم آج مارون الراس کے علاقے میں ہیں۔ یہاں سے ہم ایک بار پھر با آواز بلند صیہونی حکومت کے مقابلے میں لبنانی مقاومت کی حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : غزہ میں حماس کے پولیٹیکل آفس کے سربراہ یحییٰ السنوار کی امیر عبداللہیان سے ٹیلیفونک گفتگو
انہوں نے لبنانی پارلیمنٹ میں مختلف سیاسی دھڑوں کے نمائندوں سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ ایران ہر مشکل وقت میں لبنان کا ساتھی ہے۔ انہوں نے کہا ہم مشکل اور آسانی میں لبنان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ مقاومت نے ثابت کیا ہے کہ صیہونی صرف طاقت کی زبان ہی سمجھتے ہیں اور لبنانی سرزمین کی سالمیت، سلامتی و استحکام کے لئے مقاومت بہترین آپشن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا خطہ اجتماعی تعاون کے لحاظ سے ایک نئے دور میں داخل ہو گیا ہے۔ علاقائی ممالک کا مستقبل روشن ہے۔ بلاشبہ صیہونی حکومت کے اقدامات کے مقابلے میں خطے میں ہونے والی مثبت پیش رفت اس رژیم کے زوال اور تنہائی کا سبب بنیں گیں۔
ایرانی ڈپلومیٹک سربراہ نے کہا کہ ایران کے نزدیک مسئلہ فلسطین کا سیاسی حل تمام فلسطینیوں کے درمیان جمہوری ریفرنڈم کا انعقاد ہے۔
ایسا ریفرنڈم جو فلسطین کے اصلی رہائشیوں مسلمانوں، مسیحیوں اور یہودیوں کے درمیان ہو۔ ایران خطے کی بھلائی اور رفاہ کے علاوہ کچھ نہیں چاہتا۔
یاد رہے کہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان منگل سے اپنے لبنانی ہم منصب عبدالله بو حبیب کی دعوت پر بیروت میں موجود ہیں۔