مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی فوج نے نبی یعقوب میں ایک فلسطینی نوجوان کو گولی مار دی

شیعیت نیوز: مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے نبی یعقوب میں اسرائیلی قابض فوج کی فائرنگ سے پیر کی صبح ایک نوجوان شدید زخمی ہوگیا۔

مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے نبی یعقوب میں اسرائیلی قابض فوج کی فائرنگ سے پیر کی صبح ایک نوجوان شدید زخمی ہوگیا۔

عبرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے نوجوان پر فائرنگ کی اور دعویٰ کیا کہ وہ بیت حنینا کے قرب و جوار میں ایک آباد کار گاڑی کو آگ لگانے کی کوشش کر رہا تھا۔

میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ نوجوان کو قابض فورسز نے گرفتار کرنے سے قبل شدید زخمی کردیا تھا۔ بعد ازاں اسے زخمی حالت میں اسپتال منتقل کردیا۔

فلسطینی اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق اسرائیلی فوج بغیر کسی جواز کے اندھا دھند فائرنگ کے بین الاقوامی معیارات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فلسطینیوں کے خلاف حد سے زیادہ مہلک طاقت کا استعمال کرتی ہے۔

سال کے آغاز سے اب تک مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 17 بچوں اور خواتین سمیت 98 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، اس کے علاوہ سینکڑوں مختلف زخمی بھی ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل مقاومت کے دسیوں ہزار میزائلوں کے نشانے پر ہے، زیاد النخالہ

دوسری جانب کل اتوار کو اسرائیلی پبلک ریڈیو نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی، ایتمار بن گویر نے یروشلم میں قابض پولیس کے کمانڈر ٹورن ٹرگیمین کو مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولنے اور وہاں پرموجود فلسطینی نمازیوں کو کچلنے کا فری ہینڈ دیا۔

اسرائیلی ریڈیو نے کہا کہ وزیر بن گویر نے ترگیمین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’جو چاہو کرو‘‘، اس بات کا اشارہ ہے کہ مسجد اقصیٰ پر حملہ کرنے اور اس کے اندر موجود نمازیوں کو دبانے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

اس نے مزید کہا ’’ایتمار بن گویر نے یروشلم کے ضلعی پولیس کمانڈر کو مسجد اقصیٰ میں کارروائی کی آزادی دی۔‘‘

ریڈیو رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دو بار جب پولیس نے مسجد اقصیٰ کے القبلی نماز گاہ پر دھاوا بولا تو اس کی بن گویر کی جانب سے بریفنگ دی گئی تھئ اور اس نے پولیس کو طاقت کے استعمال کو محدود کرنے کے لیے کوئی ہدایات جاری نہیں کیں۔ اس کے برعکس اس نے انہیں مزید طاقت استعمال کرنے کا حکم دیا۔

اس نے اس حقیقت کی طرف توجہ مبذول کروائی کہ ایتمار بن گویر نے ایک ویڈیو کلپ کا جواز پیش کیا جس میں دکھایا گیا ہے کہ قابض پولیس افسران نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی صدارت میں ہونے والی سکیورٹی بحث کے دوران نمازیوں پر لاٹھیوں سے حملہ کرتے دکھایا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button