دنیا

کینیڈا میں امام مہدیؑ اسلامک سینٹر پر حملہ

شیعیت نیوز: کینیڈا میں اسلامو فوبیا واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور صرف ایک ہفتے میں اسلامک سینٹر مسجد پر نفرت انگیز حملے کا دوسرا واقعہ پیش آیا ہے۔

عالمی میڈیا کیرپورٹ کے مطابق کینیڈا کے امام مہدیؑ اسلامک سینٹر میں ایک مشتعل شخص نے اپنی کار دروازے پر کھڑی کردی اور نمازیوں کو مسجد میں جانے سے روکنے کی کوشش کرتا رہا۔

جنونی شخص نمازیوں کے سامنے جا کر اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں نفرت انگیز نعرے بھی لگاتا رہا۔ نمازیوں نے تحمل کا مظاہرہ کیا اور صورت حال کو کنٹرول کرتے ہوئے پولیس کو اطلاع دی۔

ولیس نے 47 سالہ شخص کو گرفتار کرکے تھانے منتقل کردیا جہاں اس کے خلاف نفرت انگیزی اور تشدد کی دفعات کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔ ملزم کی شناخت محسن بایانی کے نام سے ہوئی ہے۔

یاد رہے کہ کچھ روز قبل اسلامک سینٹر آف مارکھم میں ایک ملزم نے نمازیوں کو اپنی گاڑی سے کچلنے کی کوشش کی تھی جسے پولیس نے تعاقب کے بعد گرفتار کرلیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی بربریت، دیر الحطب کے مقام پر مزید دو فلسطینی شہید

دوسری جانب میانمار میں آزاد ذرائع ابلاغ‏ اور جمہوریت کے حامی ایک مقامی گروہ کے رکن نے کہا ہےکہ میانمار کی فضائیہ کے حملے میں تقریبا سو افراد مارے گئے ہیں جن میں ایک بڑی تعداد بچوں کی شامل ہے۔

عینی شاہدوں کے حوالے سے موصولہ رپورٹ میں اعلان کیا گیا ہے کہ میانمار کی فضائیہ کے ایک جیٹ طیارے نے ساگا ینگ کے علاقے کانبالو میں پازیگی قصبے سے باہر مخالفین کی تحریک کے مقامی دفتر کے افتتاح کے موقع پر منگل کو جمع ہونے والے لوگوں پر بمباری کر دی جس کے بعد ایک ہیلی کاپٹر نے بھی فائرنگ کی۔

یہ علاقہ میانمار کے دوسرے بڑے شہر ماندالی کے شمال میں ایک سو دس کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

ایسوشیئیٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق اس واقعے کی آزاد ذرائع‏ سے تصدیق ہونا مشکل ہے چونکہ میانمار کی فوجی حکومت نے رپورٹنگ پر پابندی لگا رکھی ہے۔

اقوام متحدہ نے میانمار کی فضائیہ کے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس حملے کے ذمہ داروں کو قانون کے حوالے کئے جانے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button