عراق

عراق کے صوبے بابل میں امریکی لاجسٹک قافلے پر حملہ

شیعیت نیوز:عراق کے صوبے بابل میں ایک امریکی لاجسٹک قافلے پر حملہ کئے جانے کی اطلاعات ہیں۔ دوسری طرف بائیڈن انتظامیہ نے عراقی حکومت کو ایران کو بجلی کا قرض ادا کرنے کی اجازت دی ہے۔

صابرین نیوز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ چند دنوں میں امریکی لاجسٹک قافلے کو عراق میں روڈ کنارے بچھائے گئے بموں کا نشانہ بنائے جانے کے واقعات میں تیزی آ گئی ہے۔

امریکہ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے اپنے سارے فوجیوں کو عراق سے نکال لیا ہے جب کہ ابھی بھی اس کے ڈھائی ہزار فوجی مختلف عناوین سے اب بھی عراق میں موجود ہیں۔

عراقی حکومت نے دسمبر 2018ء میں ایک قانون پاس کیا تھا جس کے تحت ساری امریکی افواج کو عراق سے نکل جانے کا حکم دیا گیا تھا لیکن امریکی افواج مختلف حیلوں بہانوں سے ابھی تک عراق میں موجود ہیں۔

ماہرین کا اس بات پر اتفاق ہے کہ امریکی افواج دہشت گردوں کی حمایت کر رہی ہیں تاکہ وہ دہشت گردانہ کاروائیاں انجام دیتے رہیں اور امریکی فوج کو عراق میں رہنے کا جواز ملتا رہے۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی گاؤں حوارہ میں فائرنگ سے دو اسرائیلی فوجی زخمی

دوسری جانب ایک امریکی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ بائیڈن انتظامیہ نے حال ہی میں پابندیوں سے استثنیٰ جاری کرتے ہوئے عراقی حکومت کو ایران کو بجلی کا قرض ادا کرنے کی اجازت دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ’’فری بیکن‘‘ ویب سائٹ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے ایک دستاویز کی ایک کاپی حاصل کی ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ امریکی حکومت کے وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پابندیوں میں چھوٹ پر دستخط کئے ہیں جس کے تحت عراقی حکومت 500 ملین ڈالر ایران کو بجلی کے قرضے کی مد میں ادا کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، بلنکن نے 17 مارچ کو پابندیوں سے استثنیٰ کی دستاویز پر دستخط کئے اور رواں ہفتے کے شروع میں کانگریس کو مطلع کیا۔

فری بیکن کے مطابق، یہ پابندیوں سے استثنیٰ کے ٹھیک ایک دن بعد دستخط کئے گئے جب بائیڈن انتظامیہ کے حکام نے ایرانی حکام کے ان بیانات کو مسترد کر دیا، جنہوں نے اعلان کیا تھا کہ امریکی حکومت نے عراقی بجلی کیلئے 500 ملین ڈالر کا قرض حاصل کرنے کی راہ ہموار کر دی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button