اہم ترین خبریںایران

آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای کی موجودگی میں محفل انس با قرآن منعقد ہوگی

شیعیت نیوز: رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای کی موجودگی میں آج کچھ ہی دیر بعد محفل انس با قرآن منعقد ہوگی۔

رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای کی موجودگی میں آج پہلی رمضان المبارک کو محفل انس با قرآن منعقد ہوگی۔

اطلاعات کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی کی موجودگی میں آج بروز جمعرات اور بوقت ساڑھے 3:30 بجے عصر بتاریخ پہلی رمضان المبارک کو حسینیہ امام خمینی (رہ) میں محفل انس با قرآن منعقد ہوگی۔

محفل انس با قرآن کا پروگرام ٹی وی چینلوں کے ذریعہ براہ راست نشر کیا جائےگا۔

یہ بھی پڑھیں : خلیج فارس تعاون کونسل کے بیان کا ایرانی دفتر خارجہ کی جانب سے خیرمقدم

دوسری جانب ایران کے خارجہ تعلقات کی اسٹریٹجک کونسل کے سربراہ سید کمال خرازی نے بیروت میں لبنان کے صدر سے ملاقات میں کہا کہ ایران کی پالیسی علاقے کے ملکوں میں امن و استحکام کی برقراری ہے

ایران کے خارجہ تعلقات کی اسٹریٹجک کونسل کے سربراہ سید کمال خرازی نے لبنان کے صدر کے ساتھ ملاقات میں ایران اور لبنان کے دوستانہ تعلقات کا ذکرکرتے ہوئے دونوں ملکوں کے مابین زیادہ سے زیادہ تعلقات کی توسیع پر زور دیا ۔

کمال خرازی نے لبنان میں اپنے قیام کے دوران لبنان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری سے بھی ملاقات کی، اس ملاقات میں لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے لبنان کی تازہ ترین سیاسی صورتحال اور لبنان کے نئے صدر کے انتخاب کے تعلق سے تفصیلی گفتگو کی اور کہا کہ لبنان میں حکومت کی تشکیل صرف لبنانی گروہوں کے درمیان تعمیری گفتگو کے ذریعے ہی ممکن ہے ۔

ایران کے خارجہ تعلقات کی اسٹریٹجک کونسل کے سربراہ سید کمال خرازی نے لبنان کے وزیرخارجہ عبداللہ بوحبیب سے ملاقات میں کہا کہ ایران بیروت میں ایک مضبوط اور مستحکم حکومت کی تشکیل کی حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران لبنان میں ایک ایسی مضبوط اور طاقتور حکومت کی تشکیل چاہتا ہے جو اغیار کی مداخلت کے بغیر اور لبنانی عوام کی خواہشات کے مطابق ہو۔ اس ملاقات میں اسی طرح اہم علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کا بھی جائزہ لیا گیا ۔

لنبان کے وزیرخارجہ نے بھی ایران اور لبنان کے دوستانہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے ایران اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے حالیہ سمجھوتے کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ اس سے علاقے میں مثبت تبدیلیاں رونما ہوں گی اور خطے میں زیادہ استحکام پیدا ہوگا ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button