اہم ترین خبریںلبنان

اسرائیل کے خاتمے کے بارے میں سید حسن نصر اللہ کا بیان درست ہے، عاموس ہرئیل

شیعیت نیوز: ہاآرتص اخبار کے عسکری تجزیہ کار اور ماہر عاموس ہرئیل نے لکھا کہ سید حسن نصر اللہ اسرائیل کی صیہونی حکومت کے اندر سے گرنے کے بارے میں غلط نہیں ہے۔

عاموس ہرئیل نے منگل کے روز صہیونی اخبار ہارٹز کے ایک مضمون میں کہا کہ لبنان کی حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے حال ہی میں صہیونی معاشرے کی کمزوری کی طرف اشارہ کرنے کے لیے اپنی تقریروں میں دو بار ’’مکڑی کے گھر‘‘ کے نظریے کا ذکر کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سید حسن نصر اللہ نے سب سے پہلے یہ نظریہ سنہ دو ہزار گیارہ میں جنوبی لبنان سے اسرائیلی فوج کے انخلاء کے بعد پیش کیا تھا اور آج اسی بنیاد پر وہ پیشین گوئی کرتے ہیں کہ صہیونی معاشرے میں داخلی تقسیم اس کے خاتمے کا باعث بنے گی، تاکہ صیہونیوں کے بعد پانچ سال تک وہ اس حکومت کے قیام کی 80ویں سالگرہ نہیں دیکھ پائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : عرب اور اسلامی ممالک کے درمیان تعلقات کا خیرمقدم کرتے ہیں، یاسر الحوری

عاموس ہرئیل نے’’ اعتماد کا بحران‘‘ کے عنوان سے اس مضمون میں اس بات پر زور دیا ہے کہ ایک مسئلہ جو اس وقت سیکورٹی اور فوجی سازوسامان کو گھیرے ہوئے ہے وہ یہ ہے کہ حسن نصر اللہ غلط نہیں ہے، اور ایسا نہیں ہے کہ اختلافات کی وجہ سے اسرائیلی دو محاذوں میں تقسیم ہو جائیں۔ لیکن یہ اختلافات تباہی کا باعث بن سکتے ہیں۔

اس صہیونی تجزیہ نگار نے مزید کہا کہ اسرائیل میں نیتن یاہو کی جاری بغاوت پر صیہونیوں کا غصہ فوج اور اس کی صلاحیتوں کو نقصان پہنچا رہا ہے۔

عاموس ہرئیل نے مزید کہا کہ یہ مسئلہ فضائیہ میں پائلٹوں اور ہوابازی کے ماہرین اور ریزرو فورسز کے وسیع اور بڑھتے ہوئے احتجاج اور عدالتی اصلاحات کا قانون منظور ہونے کی صورت میں فوج سے دستبرداری پر اصرار کی وجہ سے ایک بڑی تشویش کا باعث بن گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button