دنیا

دوسرے ممالک میں مداخلت اور ان کی ترقی کو روکنے کا حق کسی کو نہیں، چینی وزیر خارجہ

شیعیت نیوز: چینی وزیر خارجہ چھن گانگ نے انسانی حقوق کونسل کے اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی ملک انسانی حقوق کا جج بننے کا اہل نہیں اور انسانی حقوق دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور دوسرے ممالک کی ترقی کو روکنے کا بہانہ نہیں بن سکتے۔

انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کونسل کو سیاسی کھیل اور دھڑے بازی کی محاذ آرائی کی بجائے، تعمیری بات چیت اور تعاون کا پلیٹ فارم بننا چاہیے، انسانی حقوق کی ترقی کے راستے کے آزادانہ انتخاب کے حوالے سے تمام ممالک کے حق کا احترام کیا جانا چاہئے۔

چینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یکطرفہ تعزیری اقدامات بین الاقوامی قوانین اور متعلقہ ممالک کے عوام کے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں اور انہیں فوری اور غیر مشروط طور پر ختم کیا۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل شام کے خلاف فوجی اقدامات کو بند کرے، روسی سفارت کار

دوسری جانب آبنائے تائیوان پر امریکی جاسوسی طیارے کی پرواز کے بعد چین کی فوج ہائی الرٹ پر چلی گئی۔

رپورٹ کے مطابق، امریکہ کے آواکس جاسوسی طیارے نے پیر کے روز چین اور تائیوان کے مابین واقع آبنائے تائیوان پر پرواز کی تھی جس کے فورا بعد چین کی فضائیہ کے ایک سوخوئی ستائیس جنگی طیارے کو امریکی جاسوس طیارے کے قریب بھیج کر اسے انٹرسیپٹ کیا گیا۔

چین نے امریکہ کے اس اقدام کو کھلی جارحیت قرار دیا ہے۔

ادھر امریکی ساتویں فلیٹ کے کمان نے دعوی کیا ہے کہ امریکہ، ان کے بقول عالمی قوانین کے تحت، آبنائے تائیوان سمیت دنیا بھر میں اپنی فوجی پروازیں، جہاز رانی اور کارروائیاں جاری رکھے گا۔

رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق، چین کی فوج کے ایک اعلی عہدے دار شی ئی نے کہا ہے کہ امریکہ ایسے جارحانہ اقدامات کے ذریعے علاقائی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ایک فضائی نمائش کے ذریعے جان بوجھ کر علاقے میں قیام امن کو متاثر کرنے کی کوشش کی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button