دنیا

اسرائیل شام کے خلاف فوجی اقدامات کو بند کرے، روسی سفارت کار

شیعیت نیوز: اقوام متحدہ میں روسی سفارت کار کے نائب نے صیہونی حکومت سے مطالبہ کیا کہ شام کے خلاف فوجی نقل و حرکت اور اقدامات کو بند کرے۔

یہ بات دیمیتری پولیانسکی نے آج بروز بدھ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہی۔

انہوں نے مزید کہا کہ شام کے خلاف صیہونی حکومت کے من مانی فوجی اقدامات بدستور جاری ہے اور 19فروری کو اس حکومت کی فضائیہ نے شام کی سرزمین پر باقاعدہ حملے کیے جن حملوں میں سے ایک دمشق اور اس کے ارد گرد علاقوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، اور ان میزائلوں میں سے ایک نے شام کے ایک گنجان آباد علاقے میں ایک رہائشی عمارت کو بھی نشانہ بنایا۔

اس روسی سفارت کار نے کہا کہ اس حملے کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک اور 15 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : یوکرین کی حمایت کیلئے مغرب پر امریکہ کا دباؤ

دوسری جانب امریکی جریدے ’’ہل‘‘ کی رپورٹ کے مطابق یوکرین پر روس کے حملے کے ایک سال پورے ہونے کے بعد امریکی حکومت نے کیف کی مدد کے لیے 75.5 بلین ڈالر مختص کیے ہیں جن میں ایک بڑی رقم، لڑائی کو مضبوط بنانے کے لیے فوجی امداد ہے۔

انٹرفیکس نیوز ایجنسی کے حوالے سے، امریکی جریدے ’’دی ہل‘‘ نے رپورٹ دی ہے کہ جنوری 2022 سے جنوری 2023 تک، یوکرین پر روس کے فوجی حملے کے تقریباً ایک سال گزرنے کے بعد، امریکہ نے کیف کو 75.5 بلین ڈالر کی امداد مختص کیے ہیں۔

ان معلومات کے مطابق فوجی امداد پر 29.3 بلین ڈالر خرچ ہوئے ہیں۔ واشنگٹن نے یوکرین کی مجموعی سلامتی کو یقینی بنانے، اس کی معیشت کی تعمیرنو، توانائی کی حفاظت اور جنگ سے پیدا ہونے والے انسانی بحران سے نمٹنے کی صلاحیت کے لیے مزید 45 بلین ڈالر بھی بھیجے جبکہ 1.9 بلین ڈالر یوکرین کے عوام کے لیے انسانی امداد پر خرچ کیے گئے۔

ادھر گزشتہ ہفتے یوکرین پر روس کے فوجی حملے کی برسی کے موقع پر امریکی صدر جو بائیڈن نے کیف کا غیر اعلانیہ دورہ کیا تھا ان کے دورے کے بعد، واشنگٹن نے یوکرین کے لیے 460 ملین ڈالر کے ایک نئے فوجی امدادی پیکج کا اعلان کیا۔ 24 فروری کو وائٹ ہاؤس نے بھی یوکرین کے لیے 2 بلین ڈالر کے امدادی پیکج مختص کرنے کا اعلان کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button