مقبوضہ فلسطین

العقبہ سکیورٹی اجلاس صیہونیوں کی مفت خدمت ہے، فلسطینی تنظیمیں

شیعیت نیوز: ہزاروں فلسطینوں نے مختلف علاقوں میں مظاہرہ کر کے اردن میں ہو رہے العقبہ سکیورٹی اجلاس کی مخالفت کا اعلان کیا۔

ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب مقبوضہ فلسطین کے جنین کیمپ میں ہزاروں فلسطینی سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے اردن کی میزبانی میں ہو رہے العقبہ اجلاس کی سخت مخالفت کی۔ اُدھر بیت لحم کے الدہیشہ کیمپ میں بھی العقبہ سکیورٹی اجلاس کے خلاف احتجاج کی خبریں ہیں۔

العقبہ سکیورٹی اجلاس آج اردن کی میزبانی میں ہو رہا ہے جس میں امریکہ، مصر، فلسطینی اتھارٹی اور غاصب صیہونی ریاست کے حکام شریک ہو رہے ہیں۔

فلسطینی تنظیموں نے اردن میں ہو رہے امریکی صیہونی اجلاس العقبہ کو صیہونی حکومت کی مفت خدمت قرار دیا اور کہا کہ یہ اجلاس کسی صورت فلسطینی عوام کے حق میں نہیں ہے۔

انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ صیہونی حکومت کے ساتھ سکیورٹی معاہدہ کرنے کے بجائے فلسطین کے قومی اتحاد پر توجہ دیں۔

یہ بھی پڑھیں : جنرل آشتیانی کا شہید قاسم سلیمانی کے قتل کی قانونی پیروی جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ

فلسطین کی مزاحمتی تنظیموں نےاس اجلاس کو ایک شکست خوردہ اجلاس سے تعبیر کیا اور کہا کہ یہ امریکہ کی نگرانی میں ہو رہا ہے اور محمود عباس کی سربراہی میں فسلطینی اتھارٹی ایک بار پھر واشنگٹن کے دھوکے میں آ گئی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ عقبہ اردن کا ایک ساحلی شہر ہے اور مذکورہ اجلاس چونکہ اس شہر میں منعقد ہو رہا ہے، اس لئے اُسے اسی شہر کے نام سے موسوم کیا گیا ہے۔

دوسری جانب فلسطین سے موصولہ اطلاعات کے مطابق قابض اسرائیلی بحریہ نے غزہ کی ساحلی علاقہ الواحۃ سے چار فلسطینی ماہی گیروں کو اغوا کر لیا ہے۔ ماہی گیر ایک کشتی پر سوار تھے۔

مقامی ذرائع کے مطابق قابض اسرائیلی بحریہ نے اسلحے سے لیس کشتیوں کی مدد سے غزہ کے ساحلی علاقہ الواحۃ میں نہتے فلسطینی ماہی گیروں کا محاصرہ کر کے انہیں اغوا کر لیا اوران کے ساز و سامان سمیت ان کی کشتی کو قبضہ میں لے لیا۔

یاد رہے کہ اسرائیلی بحریہ آئے روز غزہ کے مقامی ماہی گیروں پر فائرنگ، کشتیوں کو نقصان پہنچانے اور ناجائز گرفتاریاں کرنے، ان کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔ ایسے حملوں میں کئی فلسطینی ماہی گیر شدید زخمی یا شہید کر دیئے جاتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button