دنیا

چین روس کو ہتھیار فراہم کرنے کی تیاری کر رہا ہے، یانس اسٹولٹن برگ کا دعویٰ

شیعیت نیوز: نیٹو کے سیکریٹری جنرل یانس اسٹولٹن برگ نے دعویٰ کیا ہے کہ چین کی جانب سے روس کو اسلحہ فراہم کیے جانے کا امکان ہے۔

اپنے ایک انٹرویو میں نیٹو کے سیکریٹری جنرل اسٹولٹن برگ کا کہنا تھا کہ تاحال چین کی جانب سے روس کو ہتھیاروں کی ترسیل کے شواہد نہیں ملے لیکن ایسے اشارے ضرور ملے ہیں کہ بیجنگ ماسکو کو ایسی کمک فراہم کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

یانس اسٹولٹن برگ نے کہا کہ چین سلامتی کونسل کا رکن ہے اور یوکرین کے خلاف روس کی جنگ اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی ہے۔

نیٹو کے سیکریٹری جنرل نے یہ دعوی ایسے وقت میں کیا ہے جب اقوام متحدہ میں چین کے نائب مندوب دائی بینگ نے کہا ہے کہ اسلحے کی فراہمی امن نہیں لاسکتی۔

اس سے پہلے چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ ون بین نے امریکی حکام کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سمجھنے کے لیے حقائق کافی ہیں کہ امریکہ ہی مشکلات کی جڑ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سجھتے ہیں کہ امریکہ دنیا میں امن نہیں چاہتا اور اس نے حالیہ دنوں میں یوکرین کو پانچ سو ملین ڈالر سے زائد کے ہتھیار فراہم کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : آکسفورڈ کے طلباء نے صیہونی سفیر زیپی ہوتو ویلی کو چپ کرادیا

دوسری جانب جرمن میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ روس ایک چینی کمپنی سے 100 ڈرون خریدنے کے لیے بات چیت کر رہا ہے۔

جرمنی کے ذرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ روس، چین سے 100 جنگی ڈرون خریدنے کے لیے گفتگو کر رہا ہے۔

جرمن خبر رساں ادارے ’اسپیگل‘ نے کہا ہے کہ یہ ڈرون اپریل تک روس کو فراہم کیے جا سکتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ ڈرون بنانے والی کمپنی بنگو ژیان ایوی ایشن ٹیکنالوجی کے ساتھ روس کے مذاکرات جاری ہیں۔

عسکری ماہرین نے کہا ہے کہ روس اس کمپنی کے ZT-180 ڈرونز کی خریداری کے لیے کوشاں ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ طیارے 35 سے 50 کلوگرام جنگی گولہ بارود لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

اس کے علاوہ، بنگو کمپنی روس کو ہر ماہ تقریباً 100 ڈرون طیاروں کی تعمیر سے متعلق پرزے اور معلومات فراہم کرے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button