عراق

اگر جہاد کا فتویٰ صادر نہ ہوتا تو آج عراق کا وجود نہ ہوتا، ہادی العامری

شیعیت نیوز: عراق میں الفتح اتحاد کے سربراہ ہادی العامری نے کہا ہے کہ اگر جہاد کا فتویٰ اور مقاومتی گروہ نہ ہوتے تو آج عراق کا نام نہ ہوتا۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار آج نجف اشرف میں حشد الشعبی کی 10 کور کے کمانڈر اور مدافع حرم شہید ’’ابو طٰحہ الناصری‘‘ کی چھٹی برسی سے خطاب میں کیا۔

ہادی العامری نے کہا کہ شہید ابو طٰحہ الناصری نے پوری جرات اور شجاعت سے صدام حکومت کا مقابلہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں : امام کعبہ السدیس کی صہیونیوں کے ہاتھوں مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی مذمت

انہوں نے مزید کہا کہ آیت اللہ سیستانی کی جانب سے جہاد کفایی کا فتویٰ جاری کرنے سے پہلے ہی عراق میں مزاحمتی گروہ، داعش کے حملوں کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوئے اور بغداد پر قبضہ ہونے سے بچا لیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر فتویٰ جہاد اور مزاحمتی گروہ نہ ہوتے تو عراق نام کے ملک کا وجود نہ ہوتا۔

عراق کے الفتح اتحاد کے سربراہ نے صیہونیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مزاحمتی محور سے پاسداری پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ صیہونیوں کے دہشت گردانہ اقدامات سے نمٹنے کے لیے مقاومتی مرکز کو برقرار رکھنے کی کوشش کی جانی چاہیئے۔

یہ بھی پڑھیں : پاکستان کی تمام مائیں بہنیں ظالم امپورٹڈ حکومت کے مظالم کے خلاف آواز اٹھائیں، سیدہ معصومہ نقوی

واضح رہے کہ عراقی رضاکار دفاعی فورس حشد الشعبی 2014ء میں بزرگ مرجع تقلید آیت الله سید علی سیستانی کے فتویٰ جہاد کفایی اور دہشت گروہ داعش کے ہاتھوں چند صوبوں پر قبضے کے بعد تشکیل میں آئی۔

ایسی فورس جس نے مرجع تقلید کی پیروی کرتے ہوئے، عوامی یکجہتی کے ذریعے ساڑھے تین سال کی ناقابل فراموش جدوجہد کے بعد داعش کے خلاف کامیابی حاصل کی اور 2018ء کے موسم گرما میں اس خطرناک دہشت گرد گروہ کا کام تمام کر دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button