اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

صیہونی سنائیپر نے ایک اور فلسطینی لڑکے ماجد العیادی کو گولی مار دی

شیعیت نیوز: رواں ہفتے کے دوران صیہونی سنائیپر کے ہاتھوں دوسرا فلسطینی لڑکا ماجد العیادی سر میں گولی لگنے سے شہید ہو گیا ہے جس پر مغربی کنارے کے عوام میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔

ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق پیر کی صبح غاصب اسرائیلی فوج ایک گاڑی میں فلسطینی اتھارٹی کی نمبر پلیٹ والی گاڑی میں آل فرا پناہ گزین کیمپ میں داخل ہوئے اور اس کا محاصرہ کر لیا اور ساتھ والے گھر کی چھت پر پوزیشن سنبھال کر بیٹھ گئے۔

محاصرہ ہونے والے گھر سے 80 میٹر کے فاصلے پر کئی فلسطینی بچے موجود تھے جب محمود ماجد العیادی نے اس گھر کی طرف جانا شروع کیا جس کا محاصرہ کیا گیا تھا، اس وقت ایک صیہونی فوجی نے اس 17 سالہ فلسطینی پر فائر کیا جس سے گولی اس کے سر میں لگی اور وہ موقع پر ہی شہید ہو گیا۔

انسانی حقوق کا تحفظ کرنے والی ایک تنظیم ڈیفنس فار چلڈرن انٹرنیشنل فلسطین نے اس واقعے کی میدانی تحقیق کے بعد اپنی رپورٹ میں بتایا کہ فلسطینی بچے کو گولی 200 میٹر کی دوری سے ایک اسرائیلی فوجی نے ماری جو اس کے سر کے بائیں طرف لگی اور وہ موقع پر ہی شہید ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب میں قید فلسطینی باپ سلیمان حداد اور بیٹا رہا، عزت الرشق کی تصدیق

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے آج صبح سویرے الخلیل میں پانچ منزلہ عمارت کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا ۔ فلسطینی شہید محمد الجعبری کے اہلِ خانہ اور رشتہ داروں اس عمارت میں رہائش پذیر تھے۔

مقامی ذرائع کے مطابق الخلیل شہر میں مقامی نوجوانوں کے ساتھ جھڑپوں کے درمیان اسرائیلی فوج نے الجعبری خاندان کے گھر پر حملہ کیا۔

اسرائیلی فوجیوں کی ایک بڑی تعداد نے کل شام الخلیل کے جنوبی علاقے پر دھاوا بولا تھا۔سڑکیں بند کیں اور رہائشی عمارت کے اردگرد ناکہ بندی کر ڈالی۔ مقامی آبادی کو علاقہ چھوڑنے پر مجبور کیا گیا۔ مزاحمت پر عمارت مسمار کر دی گئی۔

گزشتہ دنوں، ایک اسرائیلی عدالت نے الخلیل شہر کے جنوبی علاقے میں شہید الجعبری کے رشتہ داروں کی عمارت مسمار کرنے کی منظوری دی تھی، نیز  سزا کے خلاف دائر کی گئی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔

محمد الجعبری نے گزشتہ برس اکتوبر غیر قانونی بستی کریات اربع میں  کارروائی کی تھی، جس سے دو آباد کار ہلاک اور پانچ زخمی ہوئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button