پاکستان کی اہم خبریں

ایران مغرب کے پروجیکشن کے باوجود خطے کا ایک اہم کھلاڑی ہے، پاکستانی محقق آمنہ خان

شیعیت نیوز: پاکستان میں سٹریٹجک اور دفاعی امور کے سینئر محقق آمنہ خان نے اسلامی انقلاب کی فتح کے بعد پابندیوں اور ایران کو تنہا کرنے کے لیے کوششوں کے باوجود ایرانی کامیابیوں کو بہت نمایاں قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تہران آج مغرب کے پروجیکشن کے باوجود خطے کا ایک اہم اور طاقتور کھلاڑی ہے۔

یہ بات محترمہ آمنہ خان نے اسلام آباد میں ارنا کے نمائندے کے ساتھ خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔

انہوں نے بتایا کہ  ایران کی فتح سے 4 دہائیوں کے گززنے کے ساتھ ہم تمام میدانوں میں اس ملک کی غیر معمولی اور بے نظیر ترقی کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔

اسلام آباد میں انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز (ISSI) کی سربراہ برائے افغانستان، مشرقی وسطیٰ اور افریقہ کے امور آمنہ خان نے کہا کہ ایران کو الگ تھلگ کرنے کی غیر ملکی کوششیں اور مغربی میڈیا کا پروپیگنڈہ ایرانی حکومت اور عوام کے خلاف ہمیشہ موجود ہے لیکن یہ عمل ایرانی عوام کی ترقی کو نہیں روک سکتا۔

آمنہ خان جنہون نے گزشتہ مہینوں میں تہران کے تیسرے ڈائیلاگ فورم میں شرکت کے لیے ایران کا دورہ کیا تھا، کہا کہ ایران کا ایک بہت ہی فعال معاشرہ ہے جس میں مختلف طبقوں کے افراد بالخصوص خواتین ملک کی ترقی اور عظیم کامیابیوں کو حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : پاکستانی صدر ڈاکٹر عارف علوی کی انقلاب اسلامی کی فتح کی چوالیسویں سالگرہ پر مبارکباد

انہوں نے بتایا کہ بد قسمتی سے ایران اجنبیوں کے میڈیا کے پروجیکشن کا شکار ہے جس کا تنہائی اور غلط معلومات کی ترسیل کے علاوہ کوئی مقصد نہیں ہے اس کے باوجود خطے میں ایران کی پوزیشن مضبوط ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان کے لیے ایران کے ساتھ تعاون بہت اہم ہے اور رواں سال ہم ان برادارنہ تعلقات کی 76 ویں سالگرہ مناتے ہیں۔ اور دونوں ممالک نے بہت سخت لمحوں میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایران اور پاکستان دونوں کو مغرب کے میڈیا پروپیگنڈے کا سامنا ہے، اس لیے ہمیں اپنے تعلقات کو زیادہ سے زیادہ مضبوط کرنے کی ضرورت ہے اور ہمیں اپنے مفادات کو محفوظ بنانے کے لیے ایک دوسرے کی صلاحیتوں اور موجودہ مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔

آمنہ خان نے بتایا کہ ایران اور پاکستان دونوں کو مغربی میڈیا کے منفی پڑوپیگنڈے کا سامنا ہےاس لیے ہمیں تعلقات کو پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط کرنے کی ضرورت ہے اور ہمیں اپنے مفادات کو محفوظ بنانے کے لیے ایک دوسرے کی صلاحیتوں اور موجودہ مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے قریب سے ایران کے پرامن اور آزاد معاشرے کا مشاہدہ کیا خاص طور پر ایرانی خواتین جو تمام شعبوں میں سرگرم عمل ہیں اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایرانی عوام اپنے ملک کی ترقی کے لیے متحد ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button