عراق

امریکہ عراق میں بلوے کرانا چاہتا ہے، عراقی رہنما علی الزبیدی کا انکشاف

شیعیت نیوز: عراق کے الفتح الائنس کے سینئر رکن علی الزبیدی نے امریکہ پر وزیراعظم محمد شیاع السودانی کی حکومت کے خلاف سازش کا الزام عائد کیا ہے۔

المعلومہ نیوز ویب سائٹ کے مطابق فتح اتحاد کے سینئر رکن علی الزبیدی نے کہا ہے کہ امریکہ عراقی وزیراعظم محمد شیاع السودانی کی حکومت کے خلاف ڈالروں کے ذریعے بلوے کرانے سمیت مختلف آپشن سے کام لے رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ ایک بار پھر اپنے کٹھ پتلی عناصر کو استعمال کرتے ہوئے وہی صورت حال پیدا کرنا چاہتا ہے جس کا دوہزار انیس میں اس وقت کے وزیراعظم عادل عبدالمہدی کی حکومت کو سامنا کرنا پڑا تھا۔

فتح الائنس کے سینیئر رکن نے کہا کہ عراق میں ہنگامے اور فسادات کرانے کی امریکی سازش اگر کامیاب ہوئی تو حکومت کی جانب سے بنیادی اصلاحات کا منصوبہ متاثر ہوگا۔

قبل ازیں عراق میں الفتح اتحاد کے ایک اور رہنما علی الفتلوی نے امریکہ کو عراق میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کا اصل ذمہ دار قرار دیتے ہوئے وزیراعظم السودانی سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ امریکی سازش کا پردہ فاش کرتے ہوئے عوام کو حقائق سے آگاہ کریں۔

یہ بھی پڑھیں : جرمن چانسلر تاریخ کے غلط رخ پر کھڑے ہیں، ناصر کنعانی

دوسری جانب عراق کے وزیر خارجہ فواد حسین نے سعودی عرب کے العربیہ چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان ہونے والے مذاکرات کا مقصد تعلقات کو معمول پر لانا ہے جس کا تعلق تہران اور ریاض سے ہے۔

عراقی وزیر خارجہ نے انٹرویو میں سعودی عرب کے ساتھ عراق کے تعلقات کا ذکر کیا اور کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ ہمارے تعلقات میں بہتری آئی ہے اور ہم مشترکہ کمیٹیوں میں بھی بات کریں گے۔

فؤاد حسین نے خطے کے ممالک اور خلیج فارس کے ممالک کے لئے اپنے ملک کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی دور دراز جزیرے پر نہیں رہتے اور ہمیں ایک دوسرے کی ضرورت ہے۔

عراق کے وزیر خارجہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اس ملک کے قومی مفادات دیگر ممالک کے ساتھ عراق کے خارجہ تعلقات کی پالیسی کا تعین کرتے ہیں، کہا کہ ہم اپنی سرزمین کو پڑوسی ممالک پر حملے کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے اور عراق کو پڑوسی ممالک پر حملہ کرنے کی جگہ نہیں بنانا چاہیے۔

فؤاد حسین نے عراق میں امریکہ کی زیر قیادت بین الاقوامی اتحادی افواج کے کردار کو "مشاورتی کردار” قرار دیا اور دعویٰ کیا کہ عراق کے اندر کوئی غیر ملکی فوجی دستے موجود نہیں ہیں۔

سعودی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے عراقی وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا کہ ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی نے عراق کو متاثر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی ہمارے ملک کو متاثر کرتی ہے اور ہمیں اس کشیدگی کو کم کرنا چاہیے۔

عراقی وزیر خارجہ نے انٹرویو میں سعودی عرب کے ساتھ عراق کے تعلقات کا ذکر کیا اور کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ ہمارے تعلقات میں بہتری آئی ہے اور ہم مشترکہ کمیٹیوں میں بھی بات کریں گے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button