دنیا

دو سال میں امریکہ اور چین میں ہو سکتی جنگ ہے، جنرل مائیکل منیہن کا بڑا بیان

شیعیت نیوز: ایک سینئر امریکی جنرل مائیکل منیہن نے اگلے 2 سال میں چین کے ساتھ جنگ کے امکانات کے بارے میں پیشن گوئی کی ہے۔

سینئر امریکی جنرل مائیکل منیہن نے 2025 تک امریکہ اور چین کے درمیان جنگ کے امکان کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

امریکی فضائیہ کے ایک جنرل نے پیشن گوئی کی ہے کہ چین دو سال سے بھی کم عرصے میں امریکی فوج کے ساتھ جنگ اور فوجی تنازع میں داخل ہو سکتا ہے۔

واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ کی ہے کہ جنرل مائیکل منیہن کی پیشین گوئی میں چین کے ساتھ جنگ کے امکان کے بارے میں پینٹاگون کے دیگر اعلیٰ عہدیداروں کے مقابلے میں کم وقت دیا گیا ہے۔

جنرل منیہن نے، جو ایئر موبلٹی ڈویژن کی کمانڈ کرتے ہیں اور ٹرانسپورٹ فلیٹ اور ایندھن بھرنے والے طیاروں کی نگرانی کرتے ہیں، اپنی افواج کو خبردار کیا ہے کہ وہ ممکنہ جنگ کے لیے اپنی تیاریوں کو تیز کریں۔

یہ بھی پڑھیں : کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا میں مقامی ریڈ انڈین بچوں کی مزید 66 اجتماعی قبروں کی دریافت

دوسری جانب امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے رپورٹ دی ہے کہ مغربی ٹینک یوکرین کے لیے معجزہ نہیں کر سکتے۔

امریکی اخبار نے ایک تجزیہ میں لکھا کہ نیٹو ٹینک جنگ جیتنے کے لیے کیف کے لیے کوئی معجزاتی حل نہیں ہیں۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے ایک تجزیاتی مضمون میں لکھا ہے جس کا عنوان یہ ہے ’’صرف ٹینک ہی یوکرین میں جنگ کا نقشہ نہیں بدل سکتے‘‘۔

اس میں لکھا گیا ہے کہ نیٹو کے ٹینک کوئی معجزاتی حل نہیں ہیں جو کیف کو جنگ جیتنے کا موقع فراہم کرے لیکن امریکی فوج ایک بار پھر یوکرین کی فوج کو دوبارہ بنانے کی کوشش کرے گی تاکہ روس کے مضبوط دفاع کو توڑنے کے کیف کے امکانات کو بہتر بنایا جا سکے۔

کیف کو اس فوجی تعطل پر قابو پانا چاہیے جس کا سامنا یوکرین کی مسلح افواج کو اس وقت ہو سکتا ہے جب روسیوں کی جانب سے پوزیشنوں کی گرفت کے لئے ملٹی لیئرڈ ڈیفنس لائن بنانا شروع کی جائے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button