اہم ترین خبریںیمن

حوثیوں کو چند دنوں میں شکست دینے سے لے کر ان سے جنگ بندی قبول کرنے کی منتیں

شیعیت نیوز: سوشل نیٹ ورک کے صارفین نے حوثیوں (یمن) کے خلاف جارحیت کی جنگ کے آغاز پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے الفاظ کی ویڈیو شائع کی اور اس کا موازنہ ان کے موجودہ بیانات سے کیا، جو اپنے سابقہ ​​مؤقف سے مکمل طور پر پیچھے ہٹ چکے ہیں۔

پہلی ویڈیو میں، محمد بن سلمان کہتے ہیں کہ ’’ہم صرف چند دنوں میں اور صرف سعودی زمینی افواج کو متحرک کرکے حوثیوں اور علی عبداللہ صالح کے زیر کنٹرول علاقوں کو کنٹرول کر سکتے ہیں۔‘‘

دوسری ویڈیو میں سعودی ولی عہد انصار اللہ کو جنگ بندی کی پیشکش کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’ہمیں امید ہے کہ حوثی مذاکرات کی میز پر آئیں گے۔‘‘

سعودی عرب یمن میں حوثیوں کو اقتصادی امداد فراہم کرنے کی اپنی تجویز پیش کرتا ہے تاکہ وہ جنگ بندی پر رضامند ہو جائیں اور مذاکرات کی میز پر آئیں۔

یہ بھی پڑھیں : سویڈن کے وزیر اعظم کی اسٹاک ہوم میں قرآن کریم کی بے حرمتی کی مذمت

دوسری جانب یمن کے رہائشی علاقوں پر سعودی حکومت اور اس کے اتحادیوں کی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے۔

المسیرہ نیوز چینل کے مطابق، سعودی اتحاد نے گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران اکسٹھ بار یمن کے صوبہ الحدیدہ کو بمباری اور ڈرون حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔ یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے مشترکہ کمان نے اس خبر کی تصدیق کی ہے۔

باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ سعودی جارح افواج نے اپنے ڈرون طیاروں کے ذریعے تین بار حیس اور پانچ بار الحدیدہ پر بمباری کی ہے۔

یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے کہا ہے کہ ریاض کے مسلسل حملوں کے نتیجے میں یمن کی جنگ بندی کی کوئی حیثیت نہیں رہ گئی ہے۔

یاد رہے کہ کئی مراحل پر مشتمل جنگ بندی کے نفاذ اور امن مذاکرات کے باوجود، سعودی جارح اتحاد نے اپنے حملوں کو ایک دن کے لئے بھی نہیں روکا ہے جس پر صنعا نے سخت برہمی ظاہر کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ نہ جنگ نہ امن کی کیفیت اگر جاری رہی، تو ماضی میں کامیابی کے ساتھ آزمائے جا چکے دوسرے طریقوں پر غور کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button