اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

چاقو حملےکے الزام میں فلسطینی نوجوان طارق معالی کی شہادت

شیعیت نیوز: فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں نے اسرائیلی فوج کے ساتھ مل کر ایک فلسطینی نوجوان طارق معالی کو گولیاں مارکر شہید کر دیا۔ غاصب یہودی آباد کاروں نے الزام عائد کیا ہے کہ فلسطینی نوجوان نے یہودی شرپسندوں پر چاقو سے حملہ کرکے انہیں ہلاک کرنے کی کوشش کی تھی۔

42 سالہ طارق معالی کو ہفتے کی صبح ایک صہیونی آباد کار نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسے چھرا گھونپنے کی کوشش کر رہا تھا، براہ راست گولی مار کر شہید کر دیا۔

’عبرانی والا‘ کی ویب سائٹ کے مطابق ہفتے کو صبح 8 بجے کے قریب ایک فلسطینی طارق معالی نے شمالی مغربی کنارے میں افراہیم بستی کے قریب ایک آباد کار کو چاقو سے وار کرنے کی کوشش کی اور "حملہ آور کو فوری طور پر قتل کردیاگیا”۔

یہ بھی پڑھیں : نیتن یاہو حکومت کے خلاف تل ابیب اور حیفا شہر میں بڑے پیمانے پر مظاہرے

اسرائیلی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ کے مطابق ایک آباد کار نے نوجوان کو گولی مار دی۔ اس نےگولی مارنے کے بعد یہ دعویٰ کیا کہ شہید ہونے والے فلسطینی نے اپنی شہادت سے قبل اس پر چاقو سے حملہ کیا تھا۔

تاہم آزاد ذرائع سے یہودی آباد کاروں کے اس دعوے کی تصدیق نہیں ہوسکی۔ اس نوعیت کے واقعات آئے روز فلسطینی علاقوں میں پیش آتے ہیں جہاں یہودی آباد کار فلسطینیوں کو شہید کرنے کے بعد یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ان پر چاقو سے وار کیا گیا تھا۔

بعد میں عبرانی میڈیا نے فلسطینی نوجوان کی گولی لگنے کے بعد اس کی ’’شہادت‘‘ کی تصدیق کی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مبینہ طور پر رام اللہ کے مغرب میں ایک آباد کار کو اسکریو ڈرائیور سے چھرا گھونپنے کی کوشش کی۔

فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ اسے شہری امور کی اتھارٹی نے شہری طارق عودہ یوسف معالی جن کی عمر بیالیس سال بتائی جاتی ہے کو رام اللہ کے شمال مغرب میں کفر نیما کے قریب جبل الرئیسان پر گولی مار کر شہید کردیا گیا۔

دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے ہفتہ کے روز شہید ہونے والے  فلسطینی طارق معالی کے حوالے سے یوم سوگ منایا ہے۔  حماس نے اس موقع پر مزاحمت  کو مزید تیز ہونے کا عندیہ بھی دیا ہے۔

حماس نے طارق معالی کی شہادت کی مناسبت سے جاری کردہ بیان کے ذریعے شہید کے اہل خانہ اور دوستوں کے ساتھ اظہار تعزیت کیا ہے۔

نیز اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ فلسطینی عوام کی مزاحمت  اسرائیلی ناجائز قبضے کے خاتمے تک جاری رہے گی۔ حماس کے مطابق اسرائیلی جرائم کو روکنے کے لیے فلسطینی مزاحمت کاروں کی جدوجہد میں شدت لائی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button