بااثر خواتین کی پہلی بین الاقوامی کانفرنس کا تہران کی سربراہی ہال میں آغاز

شیعیت نیوز: بااثر خواتین کی پہلی کانفرنس کا مختلف ممالک کے 70 خواتین نمائندوں کی شرکت سے تہران کی سربراہی ہال میں انعقاد کیا گیا۔
ارنا رپورٹ کے مطابق، بااثر خواتین کی بین الاقوامی کانفرنس آج جمعہ کی صبح چین، آسٹریلیا، سری لنکا، تھائی لینڈ، پاکستان، کیمرون، سربیا، آرمینیا، سویڈن، بلغاریہ، جنوبی افریقہ، شام، لبنان اور روس کی بااثر خواتین کی 300 غیر ملکی مہمانوں کی موجودگی کے ساتھ تہران کی سربرہی ہال میں شروع ہوئی اور آج رات تک جاری رہے گی۔
یہ کانفرنس تین سطحوں بشمول ثقافتی، سائنسی اور مشہور شخصیات، وزراء اور خاتون اول میں منعقد ہوئی ہے۔
اس کانفرنس میں حصہ لینے والی ایرانی صدر کی اہلیہ جمیلہ علم الہدی اور اعلیٰ عہدے داروں کی بیویاں بشمول آرمینیا، برکینا فاسو، عراق، کرغزستان، سربیا، گنی، نائیجیریا اور سری لنکا کے وزیراعظم کی اہلیہ ترکمانستان کی خواتین کی مرکزی کونسل اور شام کے صدر کی خصوصی ایلچی خطاب کریں گی۔
اس پروگرام کے بعد خاتون علم الہدی کی طرف سے خلاصہ پیش کیا جائے گی اور اس کے بعد غیر ملکی مہمان ایرانی خواتین کی کامیابیوں کی نمائش کا دورہ کریں گی۔
یہ بھی پڑھیں : ایران، پورپی پارلیمنٹ کی قرارداد کا منہ توڑ جواب دے گا، محمدباقر قالیباف
اس سے پہلے صدر ایران سید ابراہیم رئیسی نے خواتین کی عالمی کانگریس میں شریک مہمانوں سے ملاقات میں معاشرے میں خواتین کے کردار کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
صدر ایران نے سماج میں خواتین کو الگ تھلگ اور پسماندہ رکھے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کے بارے میں رجعت پسندانہ خیالات ہوں یا خواتین کو مغربی طاقتوں اور سیاست دانوں کا نمائشی اور آرائشی شئے سمجھنے کا نظریہ ہو دونوں ہی قابل مذمت ہیں۔
صدر سید ابراہیم رئیسی نے اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے مختلف ممالک کی بااثر خواتین کی میزبانی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے امید ہے کہ اس اجلاس میں موجود خواتین مشترکہ سوچ اور ہم آہنگی کے ساتھ دنیا میں خواتین کے حقوق کی بالادستی کی جانب قدم بڑھائیں گی۔
ایران کے صدر نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ اس کانگریس میں شریک خواتین، عورتوں کے حقوق اور معاشرے میں ان کے کردار کی اہمیت کے حوالے سے اسلامی انقلاب کے بعد کے تجربات سے استفادہ کرتے ہوئے، اجلاس کو نتیجہ خیز بنائیں گی۔
صدر سید ابراہیم رئیسی نے اس بات پر زور دیا کہ انسانی کمال تک پہنچنے میں مرد اور عورت میں کوئی فرق نہیں ہے اور جو اس سمت میں زیادہ کوشش کرے گا وہ اخلاق، روحانیت اور انسانیت کی بلندیوں پر پہنچنے میں کامیاب رہے گا۔
صدر نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ہمیں کوئی اہم تاریخی واقعہ نظر نہیں آتا جس میں خواتین نے اہم کردار ادا نہ کیا ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ عورت کی صحیح تعریف یہ ہے کہ مرد اور عورت دونوں ہی انسان ہیں اور صرف مرد ہی عورتوں پر اثرانداز نہیں ہوتے بلکہ عورتیں بھی مردوں پر اثر انداز ہوتی ہیں۔