ایران

خلیج فارس کو مناسب سیکورٹی حاصل ہے، ایڈمیرل علیرضا تنگسیری

شیعیت نیوز: ایرانی سپاہ پاسداران کی بحریہ کے کمانڈر علیرضا تنگسیری نے کہا ہے کہ ایران کے لیے اپنی جانیں قربان کرنے والے ایرانی شہداء کی بدولت خلیج فارس کو مناسب تحفظ حاصل ہے۔

یہ بات ایڈمیرل علیرضا تنگسیری نے جمعرات کے روز بندرعباس میں 2016 کے 12 جنوری میں خلیج فارس میں دہشت گرد امریکی میرینز کی گرفتاری کی برسی کے موقع پر کہی۔

انہوں نے کہا کہ ایران نے خلیج فارس میں ایرانی سمندری حدود میں داخل ہونے والے اپنے ملاحوں کو گرفتار کر کے امریکہ کی تذلیل کی۔

ایڈمیرل تنگسیری نے کہا کہ ایران کے تشخص کی حفاظت اور اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کرتے ہوئے جنگی طاقت کو مضبوط کرنا ہی فتح کی کنجی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سات سال سے پہلے دو امریکی جہازیں دس میرینز کے ساتھ کویت سے بحرین کے جزیرے پر جا رہی تھیں اپنے راستے میں خلیج فارس سے پانچ میل کے فاصلے پر پہنچ گئیں مگر ایران کی علاقائی آبی حدود کی خلاف ورزی کی وجہ سے ان کے جہازوں کو فوری طور پر قبضے میں لے لیا گیا اور امریکی میرینز کو گرفتار کر لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : ایرانی محکمہ انٹیلی جنس کا برطانوی جاسوس کی گرفتاری سے متعلق بیان جاری

انہوں نے کہا کہ ایرانی بہادر فورسز کے اس اقدام اس طرح کیا گیا کہ اس علاقے میں امریکی اور فرانسیسی دو طیارہ بردار جہاز اور پانچ اور ڈسٹرائر موجود تھے۔

سپاہ پاسداران کی بحریہ کے کمانڈر نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے آج ایرانی مسلح افواج کا اقتدار خدائے بزرگ و برتر کے خاص فضل اور رہبر معظم حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کی حکمت اور علمی رہنمائی کے تحت عزت اور بااختیاریت کے اس درجے پر پہنچ گیا ہے جو اسلامی ایران کی عظیم اور عظیم قوم اور دنیا کے تمام آزاد اور مظلوم لوگوں کے لیے قومی فخر اور فخر کا باعث بن گیا ہے۔

ایڈمیرل تنگسیری نے کہا کہ آج سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ علاقائی اور غیر ملکی پانیوں کی حفاظت اور اسلامی جمہوریہ کے مقدس نظام کے وسائل اور اسلامی ایران کی بہادر اور غیرت مند قوم کے مفادات کی حفاظت کے لیے اپنے مشن کو مہارت اور استقامت کے ساتھ انجام دے رہی ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ 2016 کے 12 جنوری کی کامیابی کی طرح، جسے عزم اور سنجیدگی کے ساتھ لیا گیا تھا، اگر کسی اور وقت بھی ہمارے وطن عزیز اور ہماری غیرت مند قوم کے خلاف کوئی جارحیت یا خطرہ ہوا تو ہمارا ردعمل بالکل فیصلہ کن ہوگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button