پابندیاں ایرانی قوم کے پختہ عزم کے خلاف بے اثر ہیں، صدر رئیسی

شیعیت نیوز: ایرانی صدر نے ملک میں موجود بہت سی صلاحیتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کے لیے دشمن کی کوشش ناکام ہو گئی ہے اور پابندیاں ایرانی قوم کے پختہ عزم کے خلاف بے اثر ہیں۔
یہ بات سید ابراہیم رئیسی جنہوں نے آج بروز جمعرات صوبے یزد کے عوام کے اجتماع میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے ملک میں موجود بہت سی صلاحیتوں کا حوالہ دیتے ہوئے ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کے لیے دشمن کی کوشش ناکام ہو گئی ہے اور پابندیاں ایرانی قوم کے پختہ عزم کے خلاف بے اثر ہیں۔
رئیسی نے کہا کہ دشمنوں کے ہم پر تمام دباؤ کے باوجود آج ملک میں ترقی و خوشحالی کا راستہ جاری ہے، دشمن یہ نہیں چاہتا لیکن آپ (عوام ) چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ کچھ لوگ اور دشمن مایوسی پھیلانا چاہتے ہیں لیکن ہمیں یقین ہے کہ مستقبل بہت روشن ہے۔
ایرانی صدر نے خواتین کے حوالے سے کہا کہ آج ایرانی انقلاب کی بدولت ہماری خواتین کے پاس سماجی، سیاسی اور اقتصادی اقدار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری خواتین اور لڑکیاں، الہی اقدار کو برقرار رکھتے ہوئے، کامیابی کی بلندیوں تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئیں۔
یہ بھی پڑھیں : مداحی شیعہ ورثہ ہے، دشمن ایران کے بارے میں اپنے غلط اندازوں کی وجہ سے ناکام ہوئے
دوسری جانب ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے روسی صدر ولادیمیر پوتین سے ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو میں جنگ یوکرین ختم کرانے میں کردار ادا کرنے کے لئے تہران کی آمادگی کا اعلان کیا ہے۔
ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے روسی صدر ولادیمیر پوتین سے ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو میں دو طرفہ و علاقائی تعاون کی توسیع کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
سید ابراہیم رئیسی نے روسی صدر ولادیمیر پوتین سے ٹیلیفون پر ہونے والی گفتگو میں دونوں ملکوں کے درمیان جاری اقتصادی تعاون اور خاصطور سے ٹرانزت اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کو دونوں ممالک کی قوموں اور علاقے کی اقوام کے لئے سودمند تعلقات کا باعث قرار دیا۔
صدر مملکت نے اس حقیقت پر زور دیتے ہوئے کہ تعاون و ہم آہنگی کے ذریعے ہی علاقائی مسائل منجملہ قفقاز اور شام کے مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے، کہا کہ ایران نے ہمیشہ یکجہتی کی تقویت اور اغیار کی مداخلت کے نقصان دہ ہونے پر زور دیا ہے ۔
سید ابراہیم رئیسی نے شام کے مسائل کے حل کے لئے آستانہ امن عمل کے دائرے میں انجام پانے والی کوششوں پر تاکید کی اور تنازعات کے خاتمے اور یوکرین میں امن کے قیام کے لئے ایران کی تعمیری کوششوں اور کردار کی ادائیگی کے لئے تہران کی آمادگی کا اعلان کیا۔